پاکستان میں آبادی بڑھنے کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی، موجودہ شرح کے مطابق 2050 تک پاکستان کی آبادی دگنی ہونے کا خدشہ ہے۔ادارہ شماریات نے ساتویں ڈیجٹیل مردم شماری سے متعلق فائنڈنگ رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق پاکستان میں 21 لاکھ 26 ہزار 89 افغانی، بنگالی، چینی اور دیگر غیر ملکی افراد رہائش پذیر ہیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 87 لاکھ ہندو، مسیحی، قادیانی و دیگر مذہب کے لوگ آباد ہیں، 5 سے 16 سال تک کے دو کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کل آبادی کا 3.10 فیصد معذور ہیں جن میں مرد 3.30 فیصد اور خواتین 2.88 معذور ہیں، پاکستان میں 61 فیصد لٹریسی ریٹ ریکارڈ ہوا ہے، 68 فیصد مرد اور 53 فیصد خواتین پڑھی لکھی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد 78 لاکھ تک ہے، پنجاب میں 96 لاکھ، خیبرپختونخوا میں 49 لاکھ، بلوچستان میں 50 لاکھ سے زائد بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بسنے والے 89 فیصد افراد 40 سال سے کم عمر کے ہیں، 40.56 فیصد آبادی 15 سال سے کم عمر والوں کی ہے، 15 سے 29 سال کی عمر والوں کی آبادی 26 فیصد ہے۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 29.75 فیصد افراد کنوارے ہیں، پاکستان میں شادی شدہ افراد کی شرح 65.97 فیصد ہے، ملک میں بیواؤں کی شرح 3.78 فیصد ہے، پاکستان میں طلاق یافتہ افراد کی شرح 0.35 فیصد ہے، جب کہ علیحدگی اختیار کرنے والے افراد کی شرح 0.15 فیصد ہے۔