وَقَالَتِ الْيَـهُوْدُ عُزَيْرُ ِۨ ابْنُ اللّـٰهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيْحُ ابْنُ اللّـٰهِ ۖ ذٰلِكَ قَوْلُـهُـمْ بِاَفْوَاهِهِـمْ ۖ يُضَاهِئُـوْنَ قَوْلَ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَبْلُ ۚ قَاتَلَـهُـمُ اللّـٰهُ ۚ اَنّـٰى يُؤْفَكُـوْنَ (30)
اور یہود کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کا بیٹا ہے اور عیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے، یہ ان کی منہ کی باتیں ہیں، وہ کافروں کی سی باتیں بنانے لگے ہیں جو ان سے پہلے گزرے ہیں، اللہ انہیں ہلاک کرے، یہ کدھر الٹے جا رہے ہیں۔