سینئر صحافی ارشد شریف کا جسد خاکی نیروبی سے پرواز کیو آر 1342 کے ذریعے رات ایک بجے دوحہ کے لیے روانہ کیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز معروف صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
نیروبی سے جسد خاکی کی روانگی کے وقت پاکستانی ہائی کمشنر ثقلین سیدہ ایئرپورٹ پر انتظامات کی نگرانی کی۔دوحہ سے پاکستان کے لیے پرواز کیو آر 0632 9 بج کر 35 منٹ پر روانہ ہوگی جو 26 اکتوبر کی رات ایک بج کر 5 منٹ پراسلام آباد پہنچے گی۔
کینیا کے صدر ولیم روٹو نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کرنے اور میت کی واپسی کا عمل تیز بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
مرحوم کی بیوہ جویریہ صدیق کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کی تدفین جمعرات کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایچ الیون قبرستان میں کی جائے گی۔کینیا کی پولیس نے پاکستان کے معروف صحافی اور اینکر ارشد شریف کے قتل کے بارے میں جاری بیان میں کہا تھا کہ پولیس نے ان کی گاڑی پر رکاوٹ عبور کرنے پر فائرنگ کی۔
نیشنل پولیس سروس (این پی ایس) نیروبی کے انسپکٹر جنرل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’50 سالہ پاکستانی شہری ارشد محمد شریف گاڑی نمبر کے ڈی جی 200 ایم پر سوار مگادی، کاجیادو کی حدود میں پولیس کے ایک واقعے میں شدید زخمی ہوگئے تھے‘۔
کینیا کی پولیس نے واقعے کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے بیان میں مزید کہا کہ ’این پی ایس اس بدقسمت واقعے پرشرمندہ ہے، متعلقہ حکام واقعے کی تفتیش کر رہی ہیں تاکہ مناسب کارروائی ہو‘۔کینیا کے میڈیا میں فوری طور پر رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کا واقعہ پولیس کی جانب سے شناخت میں ’غلط فہمی‘ کے نتیجے میں پیش آیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ارشد شریف اور ان کے ڈرائیور نے ناکہ بندی کی مبینہ خلاف ورزی کی جس پر پولیس کی جانب سے فائرنگ کی گئی، سر میں گولی لگنے کی وجہ سے ارشد شریف موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کے ڈرائیور زخمی ہوگئے۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی حکام نے واقعے کی مذمت کی اور وزیراعظم نے کینیا کے صدر سے اس حوالے سے فون پر بات کی۔پاکستان کی صحافی برادری نے بھی معروف صحافی کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔