الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں پی ٹی آئی کو دستاویزات جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دے دی۔ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی الیکشن کیس پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔بیرسٹر گوہر نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن ریکارڈ ایف آئی اے سے حاصل کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے، کورٹ نے ایف آئی اے سے ہمارا ریکارڈ مانگ لیا ہے، ہم نے ایف آئی اے کو کہا ہے کہ ہمیں ریکارڈ دیں ہم کاپی کر کے انہیں واپس کر دیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے ایف آئی اے کو کہا کہ آپ کی گاڑی میں ہمارا ریکارڈ پڑا ہے اسے واپس دے دیں، 10 دن تک ہمیں ایف آئی اے سے ریکارڈ مل جائے گا، دستاویزات جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دی جائے۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو دستاویزات جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دیتے ہوئے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں دیوار سے لگایا، امید ہے اب الیکشن کمیشن ہمارے انٹراپارٹی انتخابات قبول کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا کیس سماعت کیلئے مقرر تھا، الیکشن کمیشن نے جو ہدایات دی تھیں اس کے مطابق انتخابات کرائے تھے، انتخابات کا ریکارڈ ڈیجیٹل فارم میں ہمارے پاس موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) ہمارے مرکزی دفتر سے سارا ریکارڈ لے گئی، الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ ایف آئی اے کو ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت دے، عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا ہوا ہے، امید ہے ہمیں یہ ریکارڈ مل جائے گا اور پھر پیش کریں گے، اگر ریکارڈ مل گیا تو 22 اکتوبر کو یہ کیس یہ منطقی انجام تک پہنچ جائے گا۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ججز کو مرضی کے بغیر ٹرانسفر کریں تو اس قسم کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں، امید ہے جو آئینی ترامیم آرہی ہیں وہ انشاءاللہ ناکام ہوں گی۔