سپریم کورٹ نے 17 دسمبر 2023 تا 31 مارچ 2024 تک کی دوسری سہ ماہی کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اصول طے کیا کہ کوئی جج استعفی دے کر احتساب سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا، سپریم کورٹ نے جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی کو شفاف ٹرائل کے حق سے محروم رکھنے پر ایکشن لیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس پر فیصلہ دیا گیا، اسی طرح پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق تاحیات نااہلی کے فیصلے کو ختم کیا گیا، سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں اصول طے کیا خلع کے لیے اہلیہ کی رضامندی جاننا ضروری ہے۔عدالت عظمٰی نے رپورٹ میں بتایا کہ 17 دسمبر سے 31 مارچ تک 5 ہزار 427 مقدمات درج ہوئے، اس عرصے کے دوران 3 ہزار 974 مقدمات نمٹائے گئے، تین ماہ میں 1453 مقدمات میں اضافہ ہوا۔سپریم کورٹ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ تین ماہ میں سپریم کورٹ نے 30 مرتبہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی۔
مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کی سرکاری رہائش گاہ پر مور کی دو جوڑیاں تھیں، موروں کو وٹرنری معالج کی ضرورت تھی، علاج کے بعد سفید موروں کی جوڑی وائلڈ لائف کو دی گئی۔رپورٹ کے مطابق رنگ برنگے موروں کی دوسری جوڑی کو کلرکہار میں موروں کی وادی میں بجھوا دیا گیا۔