عوام کو ریلیف دینے کے لیے جو کچھ کرنا پڑا ضرور کریں گے۔  وزیر اعلیٰ پنجاب

عوام کو ریلیف دینے کے لیے جو کچھ کرنا پڑا ضرور کریں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب

وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ اسکیم سے متعلق امور کاجائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران مریم نواز نے سولر پینل فنانسنگ اسکیم کو آسان تر بنانے کا حکم دیتے ہوئے اسکیم کے اجرا کے لیے کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں سیکرٹری انرجی نعیم رؤف نے چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ اسکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جب کہ پائلٹ پروجیکٹ کے تحت مختلف مقامات پر چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ اسکیم کا ٹیسٹ رن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ لوڈ شیڈنگ سے ستائے ہوئے شہریوں کے لیے حکومت پہلے فیز میں ایک لاکھ سے زائد صارفین کو قرعہ اندازی کے ذریعے سولرپینل فراہم کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سولر سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ اور ٹیسٹ رن کی کامیابی کا جائزہ لے کر 14 اگست سے سولر اسکیم لانچ کردی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹری بیوشن کمپنی قرعہ اندازی میں کامیاب صارف کے کوائف کی تصدیق کریں گے اور اسکیم کے پینل مارکیٹ میں فروخت ہونے سے بچانے کے لیے سولر پینل اور سسٹم پر بار کوڈ اور کیو آر کوڈ موجود ہوگا۔

اجلاس میں بتایاگیا کہ بجلی چوری، ایک سے زائد میٹر، خراب یا ٹیمپرڈ میٹر اور بل ادائیگی نہ کرنے والے صارفین سولر اسکیم کے اہل نہیں ہوں گے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ آٹا او ر بجلی کے نرخ لوگو ں کی معاشی حالت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں اورعوام کو ریلیف دینے کے لیے جو کچھ کرنا پڑا ضرور کریں گے۔مریم نواز کا کہنا تھاکہ سولر پینل فنانسنگ اسکیم کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے۔اجلاس کے دوران پارٹی صدر نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کی اور بجلی کا نرخ بھی کنٹرول میں رکھا۔

ان کا کہنا تھاکہ سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں گے، میں پوچھتا ہوں اس ملک کے ساتھ ظلم کرنے کی ضرورت کیا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو واپس بھیج دیا تھا بعد میں کون لایاتھا؟ سب کو پتا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیاجا رہاہے۔صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ عوام کی پرواہ کریںریلیف کے لئے جو بھی کرنا پڑتا ہے کریں گے، بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا، یہ غریب لوگوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے لیے مصیبت بن چکاہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --