پنجاب حکومت نے رواں سیزن کے لیے گندم کی کم از کم امدادی قیمت 3900 روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔اس بات کا فیصلہ آج لاہور میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے آئندہ سال کیلئے گندم خریداری پالیسی کی بھی منظوری دی۔انہوں نے ایک خصوصی سپیڈی ٹرائل کورٹ بنانے کی بھی منظوری دی جس میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور عصمت دری کے معاملات کو تیزی سے حل کیا جائے گا۔دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے باردانہ کی تقسیم پر بھی چند شرائط لگا دیں ہیں،صرف 6ایکڑ رقبے والے کاشتکار کو پروکیورمنٹ سکیم کا حصہ ہوں گے،باردانہ بھی اس کسان کو دیا جائے گا جو پہلے آئے گا۔دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ مارکیٹ کومستحکم رکھنے کیلئےگندم کی خریداری میں سست روی اپنائی جائے گی ،پرائیویٹ سیکٹر ،فلور ملز اور سیڈ کمپنیوں کو گندم کی خریداری کی اجازت ہوگی، جبکہ اضلاع میں صوبائی سطح پر گندم کی ٹرانسپورٹیشن پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔