وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف ناتھن پورٹر کے بیان کوپاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پاکستان قانون کے مطابق ہی چل رہا ہے، آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان غیر معمولی نوعیت کا ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت آئی ایم ایف کا مینڈیٹ نہیں ہے۔عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ قرض پروگرام میں تاخیر پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم نےایم ڈی آئی ایم ایف کو شرائط پر عمل درآمد اور پروگرام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، امید ہے نئے بجٹ سے پہلے اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔
وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا ہےکہ 30 جون کو آئی ایم ایف پروگرام ختم ہو جائےگا، آئی ایم ایف سےڈیل نہ ہوئی تو وزارت خزانہ آنکھیں بندکرکے نہیں بیٹھی، ہر وقت پلان بی بھی موجود ہوتا ہے، ہماری ترجیح آئی ایم ایف پروگرام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کا بجٹ الیکشن ایئربجٹ ہوگا، نیا بجٹ 9 جون کے حساب سے تیار کیا جا رہا ہے، نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دیا جائےگا،کوشش ہوگی عام آدمی پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے، آئی ایم ایف پاکستان کو ٹارگٹڈ سبسڈی کی اجازت دیتا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک بیان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سیاسی پیشرفت کا نوٹس لیتا ہے مگر ملکی سیاست پرتبصرہ نہیں کرتا، امید ہے آئین و قانون کے مطابق آگے بڑھنے کا پُرامن راستہ تلاش کیا جائےگا۔