اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں پناہ گزین کیمپ میں چھاپے کے دوران فائرنگ سے بزرگ خاتون سمیت 9 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی حکام نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے چھاپوں کے دوران ہسپتال میں بچوں کے وارڈ کے اندر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ واقعے میں بزرگ خاتون سمیت 9 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
علیحدہ بیان میں فلسطین کی وزیرصحت مائی الکائلہ کا اسرائیلی فوجیوں نے جنین کے سرکاری ہسپتال پر حملہ کیا اور بچوں کے وارڈ میں جان بوجھ کر آنسو گیس فائر کیے۔انہوں نے کہا کہ پناہ گزین کیمپ میں صورتحال انتہائی سنگین ہے، اسرائیلی فوج زخمیوں کے علاج کے لیے آنے والی ایمبولنس کو روک رہے ہیں
خبر رساں ادارے کی جانب سے وزارت صحت کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کے الزامات کے سوال پر اسرائیلی فوج نے جواب دینے سے انکار کردیا۔تاہم اسرائیلی فوج نےصرف اتنا کہا کہ اس کی فوج جنین میں آپریشن میں مصروف ہیں۔جنین کے ڈپٹی گورنر کمال ابو الرب نے اے ایف پی کو بتایا کہ مقامی شہری جنگ جیسی صورتحال میں زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج سب کچھ تباہ کررہی ہے اور ہرحرکت کرنے والے شے کو گولیاں مار رہی ہے۔ایف ایف پی کے مطابق سال 2022 کے دوران اسرائیل اور فلسطین میں 26 اسرائیلی اور 200 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں، جاں بحق افراد کی تعداد سب سے زیادہ مغربی کنارے سے رپورٹ ہوئیں۔
اسرائیل نے 1967 کی 6 روزہ جنگ میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلیا تھا۔فلسطینی صدارت کا کہنا ہے کہ جنین میں چھاپے بین الاقوامی برادری کی خاموشی کے تحت کیے جارہے ہیں۔فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی خاموشی اسرائیلی حکومت کو انسانوں کے خلاف قتلِ عام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے جنین میں ہونے والے افسوس ناک واقعہ پر عالمی ادارہ صحت اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ساتھ ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔جنین میں ہونے والا واقعے سے قبل اسرائیلی فوجیوں نے 2 فلسطینیوں کو جاں بحق کردیا تھا۔
مغربی کنارے کے شہر قلقيلیہ میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 22 سالہ فلسطینی دم توڑ گیا تھا۔اس کے علاوہ یروشلم میں شوفات پناہ گزین کیمپ میں چھاپون کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے 17 سالہ بچے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، بچے نے پولیس کو نقلی پستول دکھائی تھی۔رواں ماہ ہونے والے واقعات میں یہ بچہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کم عمر بچوں میں پانچواں بچہ ہے