حکومت سندھ کا صوبہ میں آٹا 95 روپے کلو فروخت کرنے کا اعلان

حکومت سندھ کا صوبہ میں آٹا 95 روپے کلو فروخت کرنے کا اعلان

حکومت سندھ نے سندھ بھر میں آٹے کی مہنگے داموں فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے فلور مل مالکان سے کامیاب مذاکرات کے بعد صوبے بھر میں 95 روپے فی کلو آٹے کی فروخت کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آٹے کا بحران اس وقت پورے پاکستان میں ہے، مہنگائی کے بعد اس کے نرخ بہت اوپر گئے ہیں اور پاکستان میں واحد صوبہ سندھ ہے جو غریب اور مستحقین کو 65روپے فی کلو آٹا فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ روزانہ کی بنیاد پر 460 ٹرک کراچی اور سندھ بھر میں یومیہ 10 کلو آٹے کے 6لاکھ تھیلے 65 روپے فی کلو کے حساب سے عوام میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کسانوں سے گندم خرید کر رعایتی نرخوں پر عوام کو دے رہی ہے اور سبسڈی کا بوجھ سندھ حکومت کو اٹھانا پڑ رہا ہے اور سندھ کی عوامی حکومت نے فیصلہ کیا کہ عوام کو سستا آٹا فراہم کیا جائے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں چیزیں مہنگی ہونے کے بعد وزیر خوراک مکیش چاؤلہ کو پیپلز پارٹی لیڈرشپ نے سختی سے ہدایت کی کہ اوپن مارکیٹ میں جو مہنگا آٹا بک رہا ہے اس کو سستا کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ مکیش چاؤلہ کی ذاتی کوششوں سے وہ آٹا جو پہلے صرف ان ملز کو جاتا تھا جہاں سے ہم سبسڈائزڈ آٹا عوام کو 65 روپے فی کلو پہنچا رہے تھے، اب اسی آٹے کو عام فیکٹریوں کو پہنچاتے ہوئے ان کے کوٹے کو بڑھا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے کوٹہ بڑھایا تو اس کا ریٹ 160 روپے سے کم ہو کر 120 روپے فی کلو ہو گیا لیکن اب حکومت سندھ کی کوششوں سے اب آٹا 95 روپے فی کلو میں دستیاب ہو گا لیکن غریب اور مستحق لوگ کو 65 روپے فی کلو میں ہی آٹا خرید سکیں گے۔

اس موقع پر وزیر خوراک مکیش چاؤلہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت سے ہدایت آئی کہ ہم فلو مل ایسوسی ایشن کے ساتھ بیٹھیں اور آٹا مہنگا ہونے کی وجوہات معلوم کی جائیں، کل فلو مل ایسوسی ایشن سے مذاکرات کا فائنل راؤنڈ ہوا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارا کوٹہ بڑھایا جائے تاکہ مارکیٹ میں استحکام لایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 65 روپے فی کلو والا سرکاری آٹا غریبوں کو اسی نرخ پر ملتا رہے گا اور فلو مل کوٹا بڑھانے کے بعد انہوں نے 95 روپے فی کلو میں آٹا فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور وہ آٹا جو عام دکانوں پر 160 روپے فی کلو مل رہا ہے ، وہ اب 95 روپے فی کلو میں دستیاب ہو گا۔

وزیر خوراک نے کہا کہ ہمارے پاس گندم بہت ہے، ایک جہاز کل پہنچا اور ایک جہاز آج صبح پہنچا ہے تو یہ افواہ غلط پھیلی ہوئی ہے کہ گندم ختم ہو گئی ہے، گندم حکومت سندھ کے پاس بھی ہے اور ان کے پاس پرائیویٹ اسٹاکس میں بھی دستیاب ہے اور مارچ تک اسی نرخ پر آٹا ملے گا اور کوشش ہو گی کہ 95 روپے سے اسے نیچے لائیں۔

انہوں نے میڈیا سے بھی کہا کہ وہ دو سے تین دن انتظار کریں تاکہ سپلائی پوری ہو سکے اور اس کے بعد اس حوالے سے بے شک احتساب کریں۔

آل پاکستان فلور مل ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین چوہدری محمد یوسف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں آٹا مسلسل پورے پاکستان سے سستا ملتا رہا ہے اور اگر اسلام آباد میں 160 روپے تھا تو سندھ میں 140 روپے فی کلو ملتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سندھ کے ساتھ مل کر پالیسی بنائی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہر دکان اور ہر گلی میں ہر کسی کو سستا آٹا ملے اور آج ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہم یہ کام کریں گے، سپلائی اور ڈیمانڈ پوری کرنے میں دو تین دن لگیں گے لیکن ہم آپ کو اس کی گارنٹی دیتے ہیں کہ آپ سب کو دکانوں پر سستا آٹا ملے گا۔

-- مزید آگے پہنچایے --