ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم پمز میں ہونا ممکن نہیں، والدہ کا بھی بڑا مطالبہ سامنے آگیا

سینئر صحافی ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم پمز اسپتال میں نہیں کیا جائےگا۔پمز حکام کے مطابق ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم کے لیے پمز اسپتال کا سرد خانہ فعال نہیں اورسرد خانے میں مرمت کا کام جاری ہے۔پمز حکام نے بتایا کہ ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم اب ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی یا قائداعظم اسپتال میں کیا جائے گا جہاں پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کی تین رکن ٹیم ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرے گی۔

قبل ازیں اعلان کیا گیا تھا کہ کینیا میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے سینیئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم پمز میں کیا جائے گا ۔ارشد شریف کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ وفاقی پولیس اور انتظامیہ پمز اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے انتظامات کرے گی، اس سلسلے میں ڈاکٹرز کی 3 رکنی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

ارشد شریف کی والدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پمز اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے دوران سینیئر سرجن بھی موجود ہوں۔حکام کا کہنا ہے کہ سینیئر صحافی ارشد شریف کی میت صبح کے اوقات میں پمز اسپتال منتقل کر دی جائے گی۔

یاد رہے کہ سینیئر صحافی و اینکر ارشد شریف کی میت کینیا سے پاکستان پہنچا کر اسلام آباد کے نجی اسپتال کے سرد خانے منتقل کردی گئی ہے۔ارشد شریف کی میت غیر ملکی ائیر لائن کے ذریعے رات 1 بجے اسلام آباد ائیر پورٹ پر پہنچائی گئی تھی۔

فیملی ذرائع کے مطابق ارشد شریف کی نماز جنازہ جمعرات کو دن 2 بجے شاہ فیصل مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین ایچ الیون کے قبرستان میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ارشد شریف کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر شناخت میں مبینہ غلطی پر پولیس نے سر  پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

-- مزید آگے پہنچایے --