وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے چیف کوا ٓرڈینٹر مرز اعبدالرحمان نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی پالیسیز سمجھ سے بالا ہیں، شرح سود جب 15 فیصد تک پہنچے گا تو بینک اس پر 10 سے 15 فیصد منافع رکھ کر قرضے دیں گے ایسے میں صنعت اور زراعت کو 25 سے 30فیصد شرح سود پر قرضہ ملے گا۔ یوں پاکستان کی صعنت اور زراعت عالمی منڈی میں مقابلے کے قابل نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھاکہ سیلاب نے حکومتی کی معاشی حکمت عملی کو متاثر کیا ہے اور ایسے میں مہنگائی اور بلند شرح سود صنعتوں کو متاثر کرے گا، جس سے معاشی ترقی کی شرح بھی متاثر ہوگی۔ بینکوں کے کورونا نے بھی خوب منافع کمایا۔ اب بھی حکومت صنعتوں پر ہی ٹیکسز لگا رہی ہے۔ صنعتوں میں پے در پے ٹیکسز لگانے سے صنعتوں ترقی مزید متاثر ہوگی۔مرزا عبدالرحمان کا کہنا تھاکہ وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتا ح اسماعیل کی پالیسیز صبح کچھ اور شام کو کچھ ہوتی ہیں۔ کبھی کہتے ہیں امپورٹ کریں گے کبھی کہتے ہیں کہ امپورٹ بند کریں گے اور پھر امپورٹ کھول دی۔ جو سستے روٹ کی امپورٹ وہ نہیں کرتے اور مہنگے روٹ کی امپورٹ کیے جا رہے ہیں۔