صحت کے وزیر عبد القادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ حفاظتی ٹیکوں کی مہم، غذائیت، مائوں کی صحت اور بچوں کے تحفظ کیلئے تعاون کو وسعت دیں گے۔ واشنگٹن میں صحت کے بارے میں پاکستان اور امریکہ کے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے پاکستان میں امراض پر قابو پانے کے مرکز کے قیام کیلئے مشترکہ کوششوں کا آغاز کیا ہے، مکالمے کا اہتمام امریکی محکمہ خارجہ نے کیا تھا۔ وزیر صحت نے کورونا وائرس سے بچائو کی چھ کروڑ پندرہ لاکھ اور بچوں کیلئے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ویکسین ، حفاظتی لباس اور وینٹی لیٹرز سمیت دوسرے آلات فراہم کرنے پر امریکی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران پاکستان اور امریکہ کے تعاون سے ظاہر ہوتا ہے کہ صحت کے شعبے میں دونوں ملک کے مضبوط تعلقات وبائوں اور امراض کی روک تھام کے لئے مضبوط دیوار ثابت ہوسکتے ہیں اور اس سے لاکھوں قیمتی انسانی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔مکالمے میں امریکہ کی جانب سے طبی ٹیسٹوں کیلئے چار موبائل لیبارٹریوں کی فراہمی کیلئے عطیات سے متعلق بھی بات چیت کی گئی جس سے خصوصاً دہی علاقوں میں کورونا وائرس اور دوسرے متعدد امراض کی تشخص کیلئے پاکستان کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا، یو ایس ایڈ عالمی صحت سکیورٹی ایجنڈے کے تحت پاکستان میں نئے پروگرام بھی شروع کرے گی۔ امریکہ کی خوراک اور انسداد منشیات کی انتظامیہ اور پاکستان کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان تعاون مستحکم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ امراض پر قابو پانے سے متعلق امریکی مرکز پاکستان میں بیماریوں کے اعداد و شمارسے متعلق مرکز کو مستحکم کرنے میں صحت کے قومی ادارے کی مدد کرے گا۔ امریکہ اور پاکستان کے درمیان صحت سے متعلق مکالمے کا اگلا اجلاس پاکستان میں ہوگا۔