بنوں میں ہینڈ گرینیڈ حملہ، ایک پولیس اہلکار جاں بحق

بنوں میں ہینڈ گرینیڈ حملہ، ایک پولیس اہلکار جاں بحق

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں انتہاپسندوں کی جانب سے کیے گرینیڈ حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔نجی ٹی وی کو  بنوں ڈویژن پولیس کے ترجمان واجد خان نے بتایا کہ ’موٹرسائیکل پر سوار انتہاپسندوں نے پولیس کی وین پر ہینڈ گرینیڈ پھینکا‘۔انہوں نے تصدیق کی کہ حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا اور دوسرے کو زخم آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حملہ ٹاؤن شپ پولیس کی حدود میں اس وقت پیش آیا جب ڈومیل تھانے کی پولیس چھاپہ مار کارروائی میں مصروف تھی تاہم پولیس کی جانب سے کارروائی کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ جائے وقوع پر پولیس کی اضافی نفری پہنچ گئی اور ’حملہ آور کی گرفتاری‘ کے لیے کارروائی شروع کی گئی ہے جو حملے کے بعد فرار ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی پولیس اہلکار کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔خیال رہے گزشتہ چند مہینوں کے دوران ملک میں امن و امان کی صورت حال مزید خراب ہوئی ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، عسکریت پسند گروپ داعش اور گل بہادر گروپ جیسے دہشت گرد گروہ ملک بھر میں حملے کر رہے ہیں۔

کالعدم ٹی ٹی پی نظریاتی طور پر افغان طالبان سے منسلک ہے جس نے گزشتہ برس مختصر عرصے میں ملک بھر میں ایک سو سے زائد دہشت گردی کی کارروائیاں کیں۔کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے 28 نومبر 2022 کو سیزفائر کے خاتمے کے بعد بنوں میں دہشت گردی کے واقعات سب سے زیادہ ہوئے ہیں۔

گزشتہ برس 8 دسمبر کو ضلع بنوں میں کنگر پل کے قریب چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا تھا۔بعد ازاں 18 دسمبر کو بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے مرکز میں قید دہشت گردوں نے تفتیش کاروں کو یرغمال بنا کر اپنی بحفاظت رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

سال 2022 کے دوران خیبرپختونخوا میں امن و امان کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد محکمہ پولیس نے جنوبی اور شمالی وزیرستان، لکی مروت اور بنوں کے اضلاع کو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ مقامات قرار دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق 2022 میں پولیس کے خلاف ٹارگٹڈ حملوں میں بھی اضافہ ہوا، دہشت گردوں سمیت جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں 118 پولیس اہلکار شہید اور 117 زخمی ہوئے۔

-- مزید آگے پہنچایے --