دو روزہ 14ویں پاک فارما اینڈ ہیلتھ کیئر ایکسپو بدھ سے پاک چائنہ فرینڈ شپ سنٹر میں شروع ہوگئی۔ اس کے ساتھیوں بین الاقوامی کانفرنس بھی منعقد کی گئی ہے جس کا موضوع "فارما ایکسپورٹ وے فارورڈ – مواقع اور چیلنجز” ہے۔ دو روزہ پاک فارما اینڈ ہیلتھ کیئر نمائش و کانفرنس پرائم ایونٹ مینجمنٹ کی جانب سے منعقد کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کانفرنس اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان عاصم رؤف نے نمائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر دونوں مہمانوں نے الگ الگ نمائش کا دورہ بھی کیا۔ مہمانوں کو بریفنگ دیتے ہوئے منتظم ڈائریکٹر پرائم ایونٹ کامران عباسی نے بتایا کہ نمائش میں 50 نمائش کنندگان شریک ہیں جن میں چین، تائیوان، ترکی، جرمنی کی غیر ملکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ افتتاحی تقریب کے دیگر مہمانوں میں سید فاروق بخاری – چیئرمین پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) اور چیف ایگزیکٹو میڈی فلو فارماسیوٹیکلز، ارشد محمود – چیئرمین پی پی ایم اے نارتھ اور قیصر وحید – صدر میڈی شیور لیب پاکستان اور سابق چیئرمین پی پی ایم اے شامل تھے جبکہ سیشن کے مقررین میں حامد رضا – سی ای او نیوٹرو فارما اور سابق چیئرمین پی پی ایم اے، ارشد محمود، عثمان شوکت – ڈائریکٹر بائیو لیبز، مسٹر۔م امان اللہ شیخ – سی ای او ڈیوس فارماسیوٹیکلز، ڈاکٹر فیصل کیو کھوکھر – ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ریمنگٹن فارماسیوٹیکل انڈسٹریز اور ڈاکٹر عزیر ناگرہ – سی ای او میڈی سرچ فارما رہے۔ کامران عباسی نے مزید بتایا کہ نمائش میں فارماسیوٹیکل آلات بنانے والے، کیمیکلز، لیبارٹری کے آلات، پیکیجنگ میٹریل، تجزیاتی آلات، ماحولیاتی کنٹرول، فارماسیوٹیکل کنسلٹنٹس، ہسپتال اور صحت کے آلات، ایمبولینس اور ریسکیو گاڑیاں بنانے والے، سرجیکل آلات، فائر الارم اور آلات، ہسپتال کے استعمال کی اشیاء اور لوازمات پر مرکوز ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ کامیاب نظام میں علم کو استعمال اور فائدہ اٹھانے کی صلاحیت ہوتی ہے، عالمی سطح پر مقابلہ معیشت کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لئے نہایت تیزی سے معاشی میدان میں ترقی کرنی ہے۔ امن ،استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ہی مللک کے ترقی کے ضامن ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے مستقبل کی نسل کو پائیدار ترقی کی بنیاد دینی ہے۔ نوجوانوں کو پاکستان کی تعمیر نو کے لئے پاکستان بناؤ تحریک کا حصہ بننا ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ برآمدات کو فروغ دینا ان کی اولین ترجیح ہے۔ فارما کی صنعت میں برآمدات میں اضافہ کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا وڑن ہے کہ نجی شعبے کے راستے سے رکاوٹیں ہٹائیں جائیں۔ حلال فوڈ کے حوالے سے مشرق وسطی میں برآمدات کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے پچھلے دور میں 11000 میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے گئے تھے۔ پی ٹی آئی حکومت ترقیاتی بجٹ میں 50% کمی کر گئی- سی پیک کا منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر تھا- سی پیک کو بھی پچھلی حکومت تباہ کر گئی۔ ہم نے وژن 2025 تشکیل دیا تھا تاکہ پاکستان کو ٹاپ 25 اقتصادی مضبوط ممالک کی فہرست میں شامل کر سکیں۔ پی ٹی آئی حکومت کو نہ کچھ آتا تھا، جو جاری تھا اسے بھی تباہ کر گئی۔ احسن اقبال نے کہا کہ اب دوبارہ پاکستان کی ترقی کا سفر بحال کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ قبل ازیں گفتگو کرتے ہوئے سی ای او ڈریپ عاصم رؤف نے کہا کہ حکومت دوا ساز صنعت کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم ادویات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔