جنوبی ایشیا کے ممالک کو باہمی تعاون میں اضافہ کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، عالمی بینک

جنوبی ایشیا کے ممالک کو باہمی تعاون میں اضافہ کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، عالمی بینک

عالمی بینک کی ڈائریکٹر برائے ریجنل انٹگریشن اینڈ انگیجمنٹ، سؤتھ ایشیا سیسل فرومین نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کا مجموعی مقصد حاصل کرنے کے لیے علاقائی تعاون کا کردار انتہائی اہم ہے۔پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام 25ویں پائیدار ترقی کانفرنس کے ایس ڈی جیز کے بارے میں علاقائی تناظر سے متعلق ایک خصوصی سیشن کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے کئی مسائل ایسے ہیں جن کی نوعیت مقامی نہیں بلکہ علاقائی ہے جن میں ماحولیاتی تبدیلیاں، علاقائی تجارت اور بین الاسرحدات کونیکٹویٹی شامل ہیں، کے بارے میں تعاون کار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا تجارت میں حصہ محض 5% ہے جو انتہائی کم ہے اور اس میں اضافے کے لیے ٹیرف اور نقل و حمل وغیرہ کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔

ایس ڈی پی آئی کے اگزیکٹو دائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا قابلا تجدید توانائی جسیے امور پر تعاون کار مٰں اضافے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہدف 9 اور11سے جڑے موضوعات جن میں صنعتیں،جدت، بنیادی ڈھانچہ اور پائیدار شہر اور آبادیاں شامل ہیں، پر خصوصی توجہ مبذول کی جانی چاہئے۔

 

نیشنل پلاننگ کمیشن، نیپال کے سیکرٹری کیول پرساد بھنڈاری نے پائیدار صنعتی عمل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں زراعت اور دیہی ترقی پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔وزارت کارجہ ایران کے سربراہ شعبہئ ترقیاتی امور ڈاکٹر علی غلامپور نے ایس ڈی جی 17پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک کو باہمی تعاون پر آمادگی کا اظہار کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک لا تعداد اندورنی اور بیرونی مسائل کے باجود پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں اہم پیشرفت دکھا چکا ہے۔

ای ایس سی اے پی جنوبی اور جنوب مغربی ایشیا دفتر، بھارت کے ڈپٹی ہیڈ ڈاکٹر راجن سدیش رتنا نے شرکاء کی تقجہ دلائی کہ جنوبی ایشیاء کے ذیلی خطے پائیدارترقی کے اہداف میں بہت پیچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت شفاف توانائی میں سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ایس ڈی جیز، وزیر اعظم ہاؤس، بنگلہ دیش کے جائینٹ سیکرٹری محمد منیر الالسلام نے کہا کہ ان کی حکومت پائیادر ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔اس موقع پر سری لنکا کی پریانتھا پتنائکے، ترکی کے یوسف اسدیر، اور منصوبہ بندی کمیشن پاکستان کے ندیم احمد نے بھی اظہار خیال کیا اور اپنی متعلقہ حکومتوں کی جانب سے پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات اور پالیسیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔

-- مزید آگے پہنچایے --