تعمیر و ترقی نعروں دھرنوں سے نہیں بلکہ عمل سے ہوتی ہے، وزیراعظم

 وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وقت آ گیا پاکستان اور امریکا دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم کریں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے منگلا ڈیم کے یونٹ نمبر 5 اور 6 کی تجدید اور بحالی کے منصوبے کا افتتاح کردیا۔

منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ منگلا پن ڈیم کے بجلی کے یونٹ 5 اور 6 کے ریفریشمنٹ منصوبے میں امریکی تعاون پر مشکور ہیں، اس منصوبے میں تعاون پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات کی مثال ہے، اب وقت ہے کہ پاکستان اور امریکا دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم کریں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنج سے نمٹ رہا ہے، ہم مزید مہنگے ذرائع سے بجلی پیداوار کے متحمل نہیں ہوسکتے ، سستی بجلی پاکستان کی ضرورت ہے، جس کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اس وقت پاکستان پانی، ہوا اور دیگر ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر کام کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منگلا پراجیکٹ پانی ذخیرے کے بڑے منصوبوں میں شامل ہے جبکہ شمسی توانائی سے ہم 10 ہزار میگاواٹ بجلی بنانے کے قابل ہوئے ہیں اور 60 ہزار میگاواٹ بجلی نہ بنانے کے ذمہ دار ہم سب ہیں کیونکہ اگر ہم نے ڈیمز کی تعمیر پر توجہ دی ہوتی تو آج پاکستان بڑے نقصان سے بچ جاتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کون سے عناصر تھے جنہوں نے ہمیں پن بجلی، ونڈ پاور اور شمسی توانائی منصوبوں پر کام سے روکا تاہم اب رونے دھونے اور تماشہ لگانے سے کچھ نہیں ہو گا بلکہ شبانہ روز محنت کرنا ہوگی، قول وفعل میں تضاد کے عمل کو ختم کر کے ہمیں ملک کے لئے آگے آنا ہو گا، ہم خیرات کا مطالبہ نہیں کر رہے لیکن ہمیں دنیا سے موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر انصاف چاہیے اور ہم نے شرم الشیخ میں عالمی پلیٹ فارم پر اپنا مقدمہ لڑا۔

شہباز شریف نے کہا کہ تھر میں دنیا کا سب سے بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے اور ہم تھرکول پراجیکٹ پر بھی کام کر رہے ہیں، تعمیر و ترقی نعروں دھرنوں سے نہیں بلکہ عمل سے ہوتی ہے، اس لئے ہمیں ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر آگے جانا ہو گا، ہمیں ملکی مفاد کو لے کر ساتھ چلنا ہوگا۔

دوسری جانب تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ یہ منصوبہ پاک امریکا بہترین تعلقات کی مثال ہے، پاکستان کوبدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، بحالی کے کاموں کے لئے سب کو پاکستان کی مدد کرنا ہوگی، پاکستان کے ساتھ توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

-- مزید آگے پہنچایے --