بی آئی ایس پی اور نادرہ کے درمیان ڈائنامک رجسٹری کے تحت نئے سروے کے لیے دوطرفہ معاہدہ طے پا گیا۔نادرا اور بی آئی ایس پی میں معاہدے کا مقصد ہے کہ جو خواتین پہلے سروے میں اس پروگرام میں شامل نہیں ہو سکیں، بی آئی ایس پی ان کے لیے ڈائنامک رجسٹری کے تحت نئے سروے کا انتظام کرے گا۔
بی آئی ایس پی اور نادرہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت نادرا ملک بھر میں 647 ڈائنامک رجسٹری دفاتر قائم کرے گا، اس سروے میں درخواست دہندہ اپنے گھرانے کی معلومات میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو فوری طور پر رجسٹر کروا سکتے ہیں۔
اس معاہدے سے متعلق وفاقی وزير شازیہ مری کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی اور نادرا کی شراکت داری طویل المدتی اور انتہائی موثر ہے، معاہدہ کے تحت نادرا مستحق خاندانوں کو مالی امداد کی فراہمی کے لیے نئی رجسٹریشن کے لیے ڈیٹا مہیا کرے گا، بی آئی ایس اور نادرا کا اشتراک مستحق خاندانوں کے مستند اور فریش ڈیٹا کےحصول کی طرف اہم پیشرفت ہے۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ مستحق خواتین کو مالی معاونت شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ویژن تھا، کسی مستحق خاندان کو مالی معاونت سے محروم نہیں کیا جائے گا، جن مستحق خواتین کو سسٹم سے نکالا گیا تھا ان کو نئے سروے کی بنیاد پر دوبارہ شامل کیا جائے گا۔
دوسری جانبب چیئر مین نادرا طارق ملک کا کہنا ہے کہ ڈائنامک رجسٹری کا مقصد نادرا کے زیر انتظام چھ سو سینتالیس مراکز پر نئے درخواست گزاروں اور پہلے سے درج شدہ ساڑھے تین کروڑ گھرانوں کے سروے کے عمل کو شفاف بنانا ہے، ڈائنامک رجسٹری کے ذریعے درخوست گزاروں کی ازدواجی حیثیت، معذوری، خاندانی کوائف اور بائیومیٹرک کو نادرا ڈیٹابیس کے مطابق اپ ڈیٹ کیاجائے گا۔
چیئرمین نادرا نے کہا ہے کہ ڈائنامک رجسٹری کا نظام ڈیٹابیس کی مدد سے غیرمطلوب شمولیت یا اخراج کی غلطیوں کی نشاندہی بھی کرے گا۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران وفاقی وزير شازیہ مری کی جانب سے چیئرمین نادرا سے سابقہ دور مین فلٹرس کے زریعے بسپ سے نکالے جانے والی اصل حقدار خواتیں کو واپس لانے کی اپیل بھی کی، وفاقي وزير شازیہ مری نے نادرا کو مختلف معزوری کے شکار افراد کے شناختی کارڈز بنانے والے پروسیس کو آسان بنانے کے لیے بھی کہا۔