جرمنی کی وزیرخارجہ اینالینابائیربوک نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے اقدامات کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے یہ مسئلہ کشمیر سمیت خطے کے تنازعات کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہیں۔سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینابیئربوک نے وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کے ہمراہ مشترکہ پریس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیے اور اسی دوران مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی بات کی۔
رپورٹ کے مطابق جرمن وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ جرمنی پاکستان اور بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے جنگ بندی کے راستے کو تقویت دینے والے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مذاکرات کے ذریعے پاکستان اور بھارت کو خطے میں سیاسی اور عملی تعاون کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک کا بحران اور تنازع کے حل میں ایک کردار ہوتا ہے تاکہ اس بات کویقینی بنایا جاسکے کہ ہم ایک پرامن دنیا میں رہ رہے ہیں۔جرمن وزیرخارجہ نے کاہ کہ امن کے لیے میری اپیل صرف یورپ اور یوکرین-روس جنگ کے لیے نہیں بلکہ یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان خطوں کی طرف بھی دیکھیں جہاں تنازعات یاجنگوں کے خطرات موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے معاملے پر بھی جرمنی کا ایک کردار اور ذمہ داری ہے، جرمنی خطے میں تنازعات کے پرامن تفصیے کے اقوام متحدہ کی سرگرمیوں کی حمایت کرتا ہے۔اینالینابیئربوک نے کہا کہ جرمنی پاکستان اور بھارت کے درمیان تعاون بالخصوص افغانستان اور وہاں پر خوراک کی صورت حال میں تعاون کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی معادہ مثبت امرہے اور ہم جنگ بندی کو تقویت دینے والے اقدامات اور سرگرمیوں کی حمایت کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح پاکستان کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ خطے میں تناؤ موجود ہے تو اسی تناظر میں جرمنی پاکستان اور بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے جنگ بندی کے راستے کو تقویت دینے والے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مذاکرات کے ذریعے پاکستان اور بھارت کو خطے میں سیاسی اور عملی تعاون کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔اس سے قبل انالینا بیئربوک نے کہا تھا کہ جرمن حکومت سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اب تک 5 کروڑ یورو کا اعلان کرچکی ہے اور سیلاب سے ہونے والے بے پناہ نقصان پر ہنگامی طبی امداد کے لیے مزید ایک کروڑ یورو کا اعلان کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ہمدردیاں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں، سیلاب کی وجہ سے لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، ایک کروڑ 60 لاکھ بچے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، بہت سارے بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، سیلاب سے انفرا اسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا صحیح اندازہ لگانے میں طویل وقت درکار ہوگا۔
انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اب تک 5 کروڑ یورو کا اعلان کرچکی ہے، سیلاب کی وجہ سے ہونے والے بے پناہ نقصان کی وجہ سے ہنگامی طبی امداد کے لیے مزید ایک کروڑ یورو کا اعلان کررہے ہیں۔