پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز رائٹس بل 2025 منظور کر لیا

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز رائٹس بل 2025 منظور کر لیا

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز رائٹس بل 2025 منظور کر لیا ہے۔یہ بل وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کا مقصد غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بل میں قرآن و سنت کے منافی کوئی شق شامل نہیں اور اس پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔ وزیرِ قانون نے کہا کہ حضور نبی اکرم حضرت محمد ﷺ نے غیر مسلموں کے حقوق کے تحفظ پر ہمیشہ زور دیا، اور ہمارا آئین بھی ان حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے 2014 میں ہدایت کی تھی کہ غیر مسلم شہریوں کے حقوق کے لیے ایک بااختیار کمیشن تشکیل دیا جائے۔ ان کے مطابق اس نئے قانون کے تحت قائم ہونے والا کمیشن غیر مسلم شہریوں کو اپنی شکایات حکومت تک پہنچانے کا مؤثر فورم فراہم کرے گا۔

آج کے مشترکہ اجلاس میں مزید کئی بل بھی منظور کیے گئے، جن میں نیشنل اسمبلی سیکرٹریٹ ایمپلائز ترمیمی بل 2025، بایولوجیکل اینڈ ٹاکسن ویپنز کنونشن امپلیمینٹیشن بل 2024، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینیجمنٹ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023، نیشنل یونیورسٹی فار سیکیورٹی سائنسز اسلام آباد بل 2023 اور گُھُرکی انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025 شامل ہیں۔بعد ازاں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

-- مزید آگے پہنچایے --