پاکستان اور بحرین کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق

پاکستان اور بحرین کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق

پاکستان اور بحرین نے سیاسی، معاشی، دفاعی اور ثقافتی شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ پیش رفت آج منامہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آئی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ ایمان اور باہمی احترام کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان میں کنگ حمد یونیورسٹی فار نرسنگ اینڈ الائیڈ میڈیکل سائنسز کے قیام پر بحرین کی فراخدلانہ معاونت پر شاہ بحرین کا شکریہ ادا کیا۔ یہ یونیورسٹی رواں سال ستمبر میں افتتاح کے بعد کام کا آغاز کر چکی ہے۔

وزیراعظم نے حالیہ اعلیٰ سطحی رابطوں کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد بحرین کی یکجہتی پر اظہارِ تشکر کیا۔ اقتصادی تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور جی سی سی کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ حتمی مراحل میں ہے، جس سے دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ وزیراعظم نے بحرینی سرمایہ کاروں کو اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے پلیٹ فارم کے ذریعے خوراک کے تحفظ، آئی ٹی، تعمیرات، کان کنی، سیاحت اور صحت کے شعبوں میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔

دونوں رہنماؤں نے دیرینہ دفاعی تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا اور تربیت، لاجسٹکس، افرادی قوت اور دفاعی پیداوار میں شراکت کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

ملاقات میں غزہ کی تازہ صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے عوام دہائیوں سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے وزیراعظم کو بتایا کہ بحرین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کی قانونی نمائندگی کبھی قائداعظم محمد علی جناح جیسے عظیم رہنما نے بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم طویل عرصے تک بحرین کے وکیل رہے، جو دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

ملاقات کے اختتام پر شاہ بحرین نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو بحرین کا اعلیٰ ترین سول اعزاز آرڈر آف بحرین (فرسٹ کلاس) عطا کیا، جو سربراہانِ مملکت اور حکومتوں کو دیا جاتا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --