یومِ سیاہ کے موقع پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے ریلی

 یومِ سیاہ کے موقع پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے ریلی

ریلی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، وزارت خارجہ اور وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران، اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما شریک ہوئے۔ شرکاء نے بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی مظالم کی مذمت اور کشمیری عوام کے ساتھ حمایت کے نعرے درج تھے۔ ریلی کے دوران پاکستانی اور کشمیری پرچم بھی نمایاں طور پر دکھائے گئے۔

ڈی چوک پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ امور کشمیر و گلگت بلتستان عامر مقصود نے بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کی بہادری اور عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کی آواز کو دبانے میں ناکام رہا ہے، اور تقریباً ایک لاکھ کشمیری شہادت کے رتبے تک پہنچ چکے ہیں جبکہ قابض افواج کی جیلیں کشمیری نوجوانوں سے بھری ہوئی ہیں۔

عامر مقصود نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی رگِ نازک ہے، اور پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے حق میں آواز بلند کرتا رہا ہے اور مستقبل میں بھی کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ کشمیر تنازعہ کا حل علاقائی امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔

پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ بھارت کو غیر قانونی قبضہ ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کشمیری عوام کے موقف کو اقوامِ متحدہ کے فورم پر مؤثر طریقے سے پیش کیا ہے۔

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما فاروق رحمانی نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض افواج کو مقبوضہ علاقے سے واپس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنا مستقبل خود طے کرنا چاہتے ہیں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے نفاذ کی ضرورت ہے جو کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرتی ہیں۔

اس موقع پر صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی تاکہ کشمیری عوام اور ان کی قانونی جدوجہد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔

-- مزید آگے پہنچایے --