علاقائی روابط ترقی و استحکام کے لیے ناگزیر ہیں: اسحاق ڈار

علاقائی روابط ترقی و استحکام کے لیے ناگزیر ہیں: اسحاق ڈار

نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ علاقائی روابط کا فروغ خطے میں استحکام، اقتصادی ترقی اور اجتماعی خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہے۔اسلام آباد میں منعقدہ ریجنل ٹرانسپورٹ وزراء کی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان علاقائی نقل و حمل کے منصوبوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے، سرحد پار سہولت کاری بڑھانے، مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے اور علاقائی ویلیو چینز کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت، جو جنوبی ایشیا کو وسط ایشیا، مشرقِ وسطیٰ اور چین سے جوڑتی ہے، اسے قدرتی طور پر علاقائی روابط کا مرکز بناتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کو سڑک، ریل، فضائی، بحری، توانائی اور ڈیجیٹل راہداریوں کے ذریعے مربوط بنایا جائے تاکہ جغرافیہ کو ترقی کے ایک نئے موقع میں تبدیل کیا جا سکے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک (چین۔پاکستان اقتصادی راہداری) توانائی کے بنیادی ڈھانچے، ٹرانسپورٹ رابطوں اور جنوبی و وسطی ایشیا میں تجارت کے فروغ کے لیے ایک محرک منصوبے کے طور پر عالمی سطح پر تسلیم کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے عوام کے لیے عملی فوائد فراہم کرنے کا عزم رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا موٹر وے اور ہائی وے نیٹ ورک ملکی و علاقائی رابطوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، جو ملک کی سرحدوں کو کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں سے جوڑتا ہے۔اہم علاقائی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب وزیرِاعظم نے کہا کہ ازبکستان۔افغانستان۔پاکستان ریلوے فریم ورک معاہدہ ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جو نئی تجارتی راہیں کھولنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے خطے میں توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹرانسپورٹ اور روابط اقتصادی ترقی کے دو بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مؤثر ٹرانسپورٹ نظام مسابقت، پائیداری اور مضبوط معیشت کے لیے ناگزیر ہیں۔عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس رکن ممالک کو عملی اقدامات کے تبادلے، شراکت داری کے فروغ اور علاقائی رابطوں کو مزید مضبوط بنانے کا موقع فراہم کرتی ہے، جس سے خطے کے عوام ایک دوسرے کے مزید قریب آئیں گے۔

-- مزید آگے پہنچایے --