وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے نے پاکستان کو میکرو اکنامک (معاشی) استحکام کی راہ پر ڈال دیا ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور پائیدار و جامع اقتصادی ترقی کو فروغ ملا ہے۔انہوں نے یہ بات نیویارک میں عالمی بینک گروپ کے صدر اجے بانگا سے ملاقات کے دوران کہی۔وزیراعظم نے عالمی بینک کی پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو سراہتے ہوئے خاص طور پر کورونا وبا اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے دوران بروقت معاونت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے عالمی بینک کے صدر کو حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے سے آگاہ کیا جس میں محصولات میں اضافہ، توانائی کے شعبے کی اصلاحات، نجکاری، اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف لچکدار حکمت عملی شامل ہیں۔وزیراعظم نے عالمی بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2026–2035) کے تحت پاکستان کے لیے 40 ارب ڈالر کی غیرمعمولی مالی معاونت پر بھی اظہار تشکر کیا اور اس کی مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی سطح پر قریبی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
عالمی بینک کے صدر اجے بانگا نے پاکستان میں جاری اصلاحاتی اقدامات کو سراہا اور پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات میں بینک کی بھرپور معاونت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے خاص طور پر اقتصادی اصلاحات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے طویل مدتی اقدامات میں تعاون جاری رکھنے پر زور دیا۔ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔