اقتصادی رابطہ کمیٹی کی اہم منظوریوں سے ریکوڈک منصوبے کی راہ ہموار

اقتصادی رابطہ کمیٹی کی اہم منظوریوں سے ریکوڈک منصوبے کی راہ ہموار

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے ریکوڈک منصوبے سے متعلق اہم معاہدوں کی منظوری دے دی ہے، جس سے اس تاریخی منصوبے کے باضابطہ آغاز کی راہیں کھل گئی ہیں۔

یہ منظوری آج اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ECC اجلاس میں دی گئی، جس میں ریکوڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ ریل انفراسٹرکچر کی ترقی اور پل قرض (Bridge Financing) سے متعلق معاہدوں کی توثیق کی گئی۔

منصوبے کے تحت بلوچستان میں واقع ریکوڈک کانوں سے برآمدی مواد کی نقل و حمل کے لیے 1,350 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھائی جائے گی، جس کے لیے 390 ملین ڈالر کی عبوری مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

اجلاس میں منصوبے سے متعلق حتمی مالی معاہدوں اور سرمایہ کاری کی یقین دہانیوں کی بھی منظوری دی گئی، جبکہ یہ ہدایت بھی جاری کی گئی کہ اگر قانونی یا مالی مشیروں کی سفارشات کے مطابق کسی معاہدے کی شکل میں کوئی بڑی تبدیلی ہو تو اسے دوبارہ ECC کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ECC کی جانب سے منظوری حکومت کے اس عزم کی عکاس ہے کہ ریکوڈک جیسے بڑے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جائے، جو بلوچستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے اور ملک بھر کے عوام کے لیے دیرپا فوائد کا ذریعہ بنے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریکوڈک منصوبہ دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے غیر ترقی یافتہ ذخائر میں سے ایک کو فعال بنائے گا، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئے گی اور پورے خطے میں طویل المدتی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔

-- مزید آگے پہنچایے --