صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی پیداوار اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ دونوں ممالک کی اسٹرٹیجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔
صدر زرداری نے یہ بات اتوار کے روز چین کے معروف ادارے Aviation Industry Corporation of China (AVIC) کے دورے کے دوران کہی۔ یہ ادارہ چین کی ایرو اسپیس اور دفاعی صنعت کا سب سے بڑا اور اہم ادارہ ہے، جو فوجی اور سویلین طیاروں کی ڈیزائننگ اور تیاری میں مہارت رکھتا ہے۔
اپنے دورے کے دوران صدر زرداری نے J-10C لڑاکا طیارے کی تیاری کے وسیع و عریض کمپلیکس کا دورہ کیا۔ یہ وہی طیارہ ہے جو حالیہ مارکۂ حق اور آپریشن بنیان المرسوس میں کلیدی کردار ادا کر چکا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے AVIC کے انجینئرز اور سائنسدانوں سے ملاقات کی اور ان سے جدید ٹیکنالوجی، پیداواری صلاحیت اور مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
صدرِ پاکستان کو ادارے کی جدید صلاحیتوں پر بھی بریفنگ دی گئی، جن میں J-10 طیارے، پاکستان کے ساتھ مشترکہ تیار کردہ JF-17 تھنڈر، پانچویں نسل کے J-20 اسٹیلتھ فائٹر جیٹ، بغیر پائلٹ فضائی گاڑیاں (ڈرونز)، خودکار یونٹس اور کثیر جہتی جنگی کارروائیوں کے لیے انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز شامل تھے۔
صدر زرداری نے اس موقع پر کہا کہ J-10 اور JF-17 طیاروں نے پاکستان ایئر فورس کی طاقت میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جس کا عملی مظاہرہ مئی 2025 کے آپریشنز میں دنیا نے دیکھا۔ انہوں نے AVIC کو چین کی ٹیکنالوجی میں خودکفالت اور پاکستان چین اسٹرٹیجک شراکت داری کی علامت قرار دیا۔
یہ دورہ اس لحاظ سے تاریخی تھا کہ AVIC کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کرنے والے صدر زرداری پہلے غیر ملکی سربراہِ مملکت بنے۔
صدرِ پاکستان کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، فرسٹ لیڈی آصفہ بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، پاکستان کے سفیر برائے چین خلیل ہاشمی اور چین میں تعینات پاکستانی سفیر جیانگ زائی ڈونگ بھی موجود تھے، جو صدر کے پورے دورہ چین میں ان کے ہمراہ ہیں۔