قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں غیر ملکی سفارتکاروں کے لیے ایک اہم بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا، جس کا مقصد جاری مون سون سیزن کے دوران پیدا ہونے والی انسانی و بنیادی ڈھانچے کی صورتحال سے انہیں آگاہ کرنا تھا۔اس اجلاس میں 30 سے زائد ممالک کے سفیروں اور سینئر سفارتی نمائندوں نے شرکت کی۔ بریفنگ کے دوران این ڈی ایم اے کی امدادی سرگرمیوں، قومی وسائل کی تعیناتی اور بروقت ردعمل کے دائرہ کار پر روشنی ڈالی گئی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے اپنے خطاب میں بتایا کہ کس طرح این ڈی ایم اے نے صوبائی و علاقائی سطح کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مربوط حکمت عملی اپنائی، امدادی سامان کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا، اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے موسم کی نگرانی اور بروقت اطلاع رسانی کا مؤثر نظام قائم کیا۔
غیر ملکی سفارتکاروں کو مون سون کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے اپنائے گئے این ڈی ایم اے کے فعال اور جامع اقدامات سے آگاہ کیا گیا، جن میں ابتدائی انتباہی نظام، اشتراک و ربط کو بہتر بنانے، اور تمام متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو ترجیح دی گئی ہے۔شرکاء نے این ڈی ایم اے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف قیمتی جانوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ پاکستان کی ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو بھی مضبوط بنا رہے ہیں۔