پاکستان اور چین کا  مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق

پاکستان اور چین کا  مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق

پاکستان اور چین نے صنعتی، زرعی اور کان کنی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ عوام سے عوام کے رابطوں اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔اس حوالے سے مفاہمت جمعرات کو اسلام آباد میں ہونے والے پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے چھٹے دور کے دوران طے پائی جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کی۔بعد ازاں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ نے پاکستان کی اقتصادی لچک کو بڑھانے کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔وانگ یی نے کہا کہ چین اور پاکستان کی موجودہ ترجیح سی پیک کے اپ گریڈ ورژن کی اعلیٰ معیار کی ترقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ماضی کی کامیابیوں پر استوار کریں گے اور مزید راہداریوں کی ترقی کا حوالہ دیا۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک گوادر پورٹ کی ترقی اور آپریشنز اور قراقرم ہائی وے کو دوبارہ ترتیب دینے کے منصوبے کو بھی فروغ دیں گے۔ انہوں نے پاکستان ریلویز کے ML-1 منصوبے میں تیسرے فریق کی شرکت کا بھی خیر مقدم کیا۔پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی پر اظہار ہمدردی کرتے ہوئے وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک سیلاب زدگان کے لیے فوری ہنگامی انسانی امداد فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی انتھک کوششوں اور بے پناہ قربانیوں کو سراہتا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں حتمی فتح حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے بھی کام کریں گے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی صورتحال اور دنیا میں وسیع تر تبدیلی کے پیش نظر چین اور پاکستان قریبی تعاون کریں گے اور مل کر چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتا ہے۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمہ موسمی تزویراتی اور تعاون پر مبنی شراکت داری اٹوٹ ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے چینی وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی بات چیت کو نتیجہ خیز اور ٹھوس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے سی پیک، تجارت اور سرمایہ کاری اور عوام سے عوام کے تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ دونوں فریقین نے وزیراعظم شہباز شریف کے آئندہ دورہ چین کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ سمٹ میں شرکت کریں گے اور چینی صدر اور وزیر اعظم سمیت اعلیٰ چینی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران پاکستان چین بزنس ٹو بزنس انویسٹمنٹ کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین اگلے سال اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک اس مبارک موقع کو منانے کے لیے کئی تقریبات اور پروگرام منعقد کریں گے۔

انہوں نے تعاون اور اشتراک کی نئی سطح کے ساتھ اس فولادی دوستی کو بلند کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین تمام اہم معاملات پر مکمل اتفاق رائے اور اتفاق رائے رکھتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے چین کی بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چین کے تمام بنیادی مسائل پر پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔اسحاق ڈار نے بین الاقوامی قانون اور بین ریاستی تعلقات کے قائم کردہ اصولوں کے مطابق تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے مخلصانہ اور ٹھوس کوششوں پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت کثیرالجہتی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --