خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات اور دیگر علاقوں میں سڑکوں کی ابتر صورتحال کے حوالے سے پولیس حکام نے پشاور ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی۔رپورٹ کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن کی سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے جو کسی بھی وقت بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحرین سے کالام تک کی سڑک 2022 کے سیلاب کے بعد سے اب تک خراب حالت میں ہے جبکہ بونیر میں بھی سڑکوں کی حالت بہتر نہیں، فنڈز کی کمی کے باعث متعدد سڑکوں پر مرمت کا کام بند پڑا ہے، تھل کمراٹ روڈ کی خراب صورتحال کے باعث مقامی افراد اور سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ لوئر چترال میں کیلاش اور اپر چترال کی متعدد سڑکیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم پر ملاکنڈ ڈویژن میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے جاری آپریشن میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جا رہا ہے جبکہ سیاحوں اور شہریوں کی حفاظت کے لیے مناسب منصوبہ بندی بھی مکمل کر لی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دریا میں نہانے اور غیر محفوظ کشتی رانی پر اب تک 206 مقدمات درج جبکہ 273 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، دیر میں 26 کنال اراضی پر قائم تجاوزات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں 12 عمارتیں سیل اور 1 کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔سیلاب کے خطرے کے باعث دریائے پنجگوڑہ پر حفاظتی اقدامات سخت کر دیئے گئے ہیں جبکہ غیر ضروری سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔