نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد کی چینی امپورٹ کرنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت

نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد کی چینی امپورٹ کرنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت

سابق نگران وفاقی وزیر اور صدر ن لیگ نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد نے چینی امپورٹ کرنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کر دی ہے۔حالیہ دنوں میں چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا اور کئی شہروں میں چینی 200 روپے یا اس سے بھی زائدقیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔حکومت نے چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ اور اس کا باقاعدہ ٹینڈر بھی جاری ہو چکا ہے۔

اس حوالے سے سابق نگران وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں حکومتی فیصلے کی مخالفت کی اور مطالبہ کیا کہ 30 کروڑ ڈالر کی چینی امپورٹ کرنے کے فیصلے پر فوری نظرثانی کی جائے۔فواد حسن فواد کا کہنا تھا چینی کے سب سے بڑے صارف عام آدمی نہیں بلکہ فوڈ اور بیوریجز انڈسٹری ہے، ان ہی لوگوں نے پہلے چینی ایکسپورٹ کرنے کے آرڈر لیے اور امپورٹ بھی یہی لوگ کر رہے ہیں۔سابق نگران وفاقی وزیر کا کہنا تھا ان ہی لوگوں نے پہلے قیمتوں کے اتار چڑھاؤ اور پھر ایکسپورٹ سے بھاری منافع کمایا ہے۔

فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں حکومتی ناکامی چینی امپورٹ کرنے کا جواز نہیں ہو سکتی، انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ جن لوگوں نے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی ہے؟ اور اس سارے معاملے میں ایف بی آر کہاں ہے؟

-- مزید آگے پہنچایے --