چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی اب جنوبی ایشیا کے مؤثر ترین سماجی تحفظ کے نیٹ ورکس میں شامل ہو چکا ہے، جو پاکستان بھر میں تقریباً ایک کروڑ خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے یہ بات عالمی بینک اور ایف سی ڈی او کے اشتراک سے سماجی تحفظ سے متعلق دو اہم اشاعتوں کی تقریبِ رونمائی سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔سینیٹر روبینہ خالد نے عالمی بینک، ایف سی ڈی او اور تمام ترقیاتی شراکت داروں کا پاکستان کے سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے میں مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی دور اندیش قیادت کو خراجِ عقیدت پیش کیا، جن کے وژن نے 2008 میں بی آئی ایس پی کے قیام کی بنیاد رکھی۔
سینیٹر روبینہ خالدنے کہا کہ بی آئی ایس پی، شہید محترمہ کا وہ خواب ہے جو معاشرتی انصاف اور خواتین کے معاشی استحکام پر مبنی ہے۔ انہوں نے کورونا وبا اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں جیسے قومی بحرانوں کے دوران بی آئی ایس پی کے بروقت اور ہدف شدہ اقدامات کو سراہا۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بی آئی ایس پی صوبوں، ترقیاتی اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید فروغ دے گا تاکہ جامع اور شفاف خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔عالمی بینک کی لیڈ اکنامسٹ اور گلوبل لیڈ برائے سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹمز، میلس یو گووَن نے بی آئی ایس پی کی ڈیجیٹل ادائیگیوں، تعمیل کی مؤثر نگرانی، شکایات کے ازالے کے بہتر نظام، اور اثرات کے جائزے میں ادارے کی کامیابیوں کو سراہا۔