خضدار حملہ ناقابل برداشت، بھارتی پراکیسز باز آ جائیں، اسحاق ڈار

خضدار حملہ ناقابل برداشت، بھارتی پراکیسز باز آ جائیں، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ خضدار حملہ ناقابل برداشت ہے، بھارتی پراکیسز باز آ جائیں۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ خضدار میں سکول بس پر حملہ قابل مذمت ہے، بھارتی پراکسیز کو باز آجانا چاہیے، بھارت کی فضا اور زمین پر جو حالت ہوئی اس پر ان کو سبق سیکھنا چاہیے، ہمیں دہشتگردی کے مسئلے پر بیٹھ کر لائحہ عمل متعین کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایس واقعہ میں بھی ہم نے دلخراش مناظر دیکھے، بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہتا، ماضی میں ہم نے بارڈرز کھول کر 40 ہزار لوگوں کو آنے دیا، ماضی میں یہاں دہشتگردوں کو لا کر بسایا گیا، پاکستان اور اس خطے سے دہشتگردی ختم کرنا بہت ضروری ہے، دورہ چین کے دوران بھی دہشتگردی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افریقہ فرینڈ شپ سے متعلق قرارداد پیش کی اور کہا کہ افریقی ممالک نےاپنی آزادی کی کامیاب تحریکیں چلائیں، پاکستان افریقی ممالک کی آزادی کی تحریک کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی امن فورس کا اہم رکن ہے، پاکستان امن دستوں نے افریقہ میں قیام امن کیلئے اہم کردارادا کیا، روانڈا، گھانا، ایوری کوسٹ سمیت مختلف ممالک میں افریقی برادرز کی خدمت کی، 25 مئی کو پاکستان ۔افریقہ دوستی کے دن کے طورپر منایا جائے گا، پاکستان اورافریقہ کے درمیان پارلیمانی سفارتکاری کو فروغ دیا جائے گا۔

سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ خضدار حملے کے پیچھے بھارت ہے، بھارت دہشتگردوں کو پیسہ اور ٹریننگ دے رہا ہے، بھارت کو سبق مل گیا وہ ہمیں زیر نہیں کر سکتا، بھارت کو ہم نے جواب دیا ہے، بھارت کے تمام حربے ناکام ہوچکے۔انہوں نے کہا کہ بچیوں کے خون سے جو انقلاب اٹھے گا وہ بھارت کیلئے اورزیادہ نقصان دہ ہوگا۔عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہدہشتگردوں کو کچلنے میں کوئی دورائے نہیں ہونی چاہیے، دہشتگردوں کو کچلیں گے، ان کو مذاکرات کی میز پر نہیں لا سکتے، اختلاف کا مطلب یہ نہیں کہ دشمن سے رابطے کر کے جنگ کریں، بھارت وہ دشمن ہے جسے دشمنی کا بھی سلیقہ نہیں، نام نہاد ناراض لوگ حقوق کی جنگ نہیں لڑ رہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خضدار واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، معصوم بچیوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے، معصوم بچیوں کو سکول جاتے ہوئے شہید کیا گیا، خضدار میں اے پی ایس جیسا دوسرا واقعہ کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 2008میں شہید بینظیر بھٹو کے قافلے پر بھی دہشتگردی کا بڑا واقعہ کیا گیا، ٹی ٹی پی ،بی ایل اے کو بھارت کی جانب سے فنڈنگ ہو رہی ہے، دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کی ضرورت ہے۔شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی، بھارت پہلگام اور پلوامہ سمیت بہت سے دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے، ہم ایک بہادر اور غیرت مند قوم ہیں۔

-- مزید آگے پہنچایے --