پاکستان کا پہلگام حملے سے براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے،وزیراعظم کی ایرانی صدر سے گفتگو

پاکستان کا پہلگام حملے سے براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے،وزیراعظم کی ایرانی صدر سے گفتگو

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پانی کا بطور ہتھیار استعمال ناقابل قبول ہے اور پاکستان اپنے حق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔ہفتے کے روز ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران وزیراعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پہلگام حملے سے براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت پاکستان خود گزشتہ دو دہائیوں میں دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے جس میں اس نے ہزاروں جانیں اور اربوں ڈالر کا نقصان اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے تیار ہے۔پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کی اشتعال انگیز کارروائیوں پر پاکستان کے موقف کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور اگر ایران بھی اس سلسلے میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو اس کا خیرمقدم کریں گے۔

بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہے گا اور وہ اقوام متحدہ کی مختلف قراردادوں میں درج ان کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی حمایت جاری رکھے گا۔

بات چیت کے دوران وزیراعظم نے پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے ایرانی صدر اور ایرانی عوام سے بندر عباس کی شاہد رجائی بندرگاہ پر ہفتے کے روز ہونے والے المناک دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں ایران کے برادر عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

ایران کے صدر نے وزیر اعظم کے سانحہ بندر عباس پر اظہار یکجہتی کے پیغام پر شکریہ ادا کیا اور خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے وزیراعظم کو تہران کے دورے کی دعوت بھی دی۔ وزیراعظم نے صدر پیزشکیان کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔

-- مزید آگے پہنچایے --