قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری خود کو صدر کہتے ہیں لیکن ہم اس انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے، آصف علی زرداری نے آج کوئی اچھی بات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ یہ پیکا ایکٹ میں فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑے رہے، موجودہ حکومت اقتصادی طور پر ناکام ہوچکی ہے، کرپشن انتہا پر ہے اور یہ خوشیاں منا رہے ہیں کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے، آئیں ہمارے ساتھ چلیں اور پتا کریں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 3 دن سے لاک ڈاؤن ہیں، خیبرپختونخوا میں حالات انتہائی خراب ہیں، بہادر فوجی جوان اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو دونوں سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں جب کہ آج ہم نے بے نظیر کی تصویر کے پیچھے زرداری کی باقیات دیکھے، آج کی تقریر میں زرداری ثابت نہیں کرسکے کہ پاکستان میں جمہوریت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صاحب اپوزیشن کے چیمبر سے گزر کر نہیں گئے، وہ آج بھی متنازع صدر ہیں، ہمارا احتجاج جیسے آج تھا ہمیشہ ایسے جاری رہے گا، ہمیشہ فیصلے ایوان سے باہر ہوتے رہے ہیں، ایوان کو فوقیت نہیں دی گئی۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ ایوان مکمل نہیں ہے جس کا ہم اعادہ کرچکے ہیں، ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا صوبہ کی سینیٹ میں نمائندگی ہی نہیں ہے، سینیٹ ہاؤس مکمل نہیں ہے، یہ سب غیر قانونی اقدامات ہورہے ہیں، ایسی صورتحال میں ملک کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
مشترکہ اجلاس سے قبل، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا تھا کہ مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن پرامن احتجاج کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت ہے، عید کے بعد بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے احتجاج کے آپشنز زیر غور ہیں، ہمیں عدلیہ سے انصاف کی امید ختم ہوچکی ہے۔