پاکستان اور مصر نے اپنے سیاسی، دفاعی، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔اس سلسلے میں یہ مفاہمت نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور مصر کے وزیر خارجہ، ہجرت اور تارکین وطن بدر عبدلطی کے درمیان آج جدہ، سعودی عرب میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں طے پائی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور مصر کے درمیان دوطرفہ اور کثیرالجہتی دونوں سطحوں پر مضبوط تعاون کو سراہا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور کثیر جہتی تعلقات کی بھی تعریف کی، جو مشترکہ عقائد، اقدار اور ثقافتی روابط پر قائم ہے۔
اسحاق ڈار اور ان کے مصری وزیر خارجہ نے مشترکہ تشویش کے علاقائی اور عالمی مسائل پر نقطہ نظر کا تبادلہ کیا۔ انہوں نے مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی تشدد اور غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے حوالے سے اپنے گہرے خطرے کا اظہار کیا۔
نائب وزیراعظم نے غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کرنے میں مصر کے اہم کردار اور مقبوضہ علاقے میں عارضی جنگ بندی کے لیے ثالثی کی کوششوں کا اعتراف کیا۔دونوں فریقوں نے فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن سے جبری بے گھر کرنے کے خلاف اپنی مخالفت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بحران کا دیرپا حل جون 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔اسحاق ڈار نے ڈاکٹر بدر عبدلطی کو باہمی طور پر مناسب تاریخوں پر پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔