پاکستان نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی مظالم سے نمٹنے کے لیے فوری اجتماعی کارروائی پر زور دیتے ہوئے فلسطینی کاز کی اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔اس عزم کا اعادہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے آج سعودی عرب کے شہر جدہ میں او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کیا۔
فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں بسانے کی تجویز کی شدید مذمت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ اجتماعی طور پر فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن سے نقل مکانی کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے، چاہے وہ براہ راست جبر کے ذریعے ہو یا انسانی امداد اور تعمیر نو کی آڑ میں۔انہوں نے خطے میں پائیدار امن کے حصول کے واحد ذریعہ کے طور پر دو ریاستی حل کو سمجھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
نائب وزیراعظم نے غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلاء، دشمنی کے مستقل خاتمے، غیر محدود انسانی رسائی اور تعمیر نو کے ایک جامع منصوبے پر زور دیا۔انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کو اس کے جرائم کا جوابدہ ٹھہرانے کے لیے او آئی سی کی جانب سے فیصلہ کن سفارتی اور اقتصادی اقدامات پر بھی زور دیا۔مصر کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے اسے غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک متوازن، عملی اور موثر انداز قرار دیا۔
انہوں نے 2025-26 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب رکن کی حیثیت سے فلسطینیوں کے حق خودارادیت، انصاف اور امن کے لیے عالمی حمایت کو متحرک کرنے کے لیے او آئی سی اور عرب پارٹنرز کے ساتھ پاکستان کے مسلسل تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔