اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت میں آ کر 26 ویں آئینی ترمیم کو ختم کریں گے۔پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ورکرز اور رہنماؤں پر بے شمار جعلی کیسز درج کئے گئے ہیں، حکومت کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے بھی عدلیہ سے بات کی ہے، رولز آف لاء پاکستان میں نہیں ہے، لوگ زمین فروخت کر کے ملک چھوڑ رہے ہیں، نوجوان لاکھوں روپے دے کر ملک چھوڑ رہے ہیں، پاکستان میں قوت خرید کم ہو رہی ہے، چور چوری سے چلا جاتا ہے لیکن ہیرا پیرا سے نہیں جاتا۔رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کل اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کے عمل کو روکا گیا ، پاکستان میں تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، رمضان کے بعد ایک بھرپور مہم چلائیں گے، 26 ویں آئینی ترمیم کو جب حکومت آئے گی تو ختم کریں گے۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی نو مئی کے مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 14 مارچ تک توسیع کر دی۔اے ٹی سی عدالت کے جج نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، عمر ایوب کے وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ عمر ایوب پشاور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت میں مصروف ہیں، عدالت ایک دن کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔عدالت نے عمر ایوب کی ایک دن کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی اور آئندہ سماعت پر عمر ایوب کو طلب کرتے ہوئے 14 مارچ تک عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی۔