چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا آغاز کل سے ہوگا

چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا آغاز کل سے ہوگا

 چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کا ہفتے کے روز سے آغاز ہورہا ہے۔ 25 دسمبر تک ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے تمام میچز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ پانچ ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلوں کے ساتھ ساتھ یہ ٹورنامنٹ 2025 اور 2026میں ہونے والے وائٹ بال میگا ایونٹس کے لیے پاکستان کی تیاریوں کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرے گا جن میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ شامل ہیں۔

ٹورنامنٹ میں 19 دنوں کے دوران 22 میچز کھیلے جائیں گے، جن میں چھ ڈبل ہیڈر اور آٹھ سنگل ہیڈر شامل ہیں اس کا آغاز ڈبل ہیڈر سے ہوگا ۔صبح گیارہ بجے امام الحق کی قیادت میں نورپور لائنز کا پہلا میچ افتخار احمد کی یوایم ٹی مارخورز سے ہوگا جبکہ سہ پہر ساڑھے تین بجے دوسرے میچ میں محمد حارث کی الائیڈ بینک اسٹالینز کا مقابلہ شاداب خان کی زیرقیادت لیک سٹی پینتھرز سے ہوگا۔

ڈبل ہیڈر والے میچز صبح 11 بجے اور دوپہر 3.30 بجے شروع ہوں گے جبکہ سنگل ہیڈر والے میچ دوپہر 12 بجے شروع ہونگے۔

ٹورنامنٹ کے تمام میچز اے سپورٹس ایچ ڈی، جیو سپر اور پی ٹی وی سپورٹس پر براہ راست نشر کیے جائیں گے۔ فینز مائیکو اور تماشہ پر میچز کی لائیو اسٹریمنگ بھی دیکھ سکتے ہیں۔

پانچ مضبوط ٹیمیں اے بی ایل اسٹالینز، اینگرو ڈولفنز، لیک سٹی پینتھرز، نورپور لائنز اور یوایم ٹی مارخورز ڈبل لیگ فارمیٹ میں مقابلہ کریں گی، ہر ٹیم دوسرے سے دو بار کھیلے گی۔ لیگ مرحلے سے سرفہرست ٹیم 25 دسمبر کے فائنل میں پہنچ جائے گی جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیمیں کوالیفائر میں حصہ لیں گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیمپیئنز کپ کے مقابلوں کی حکمت عملی سے منصوبہ بندی کی ہے تاکہ کھلاڑیوں کو ہائی پریشر کے مواقع فراہم کیے جا سکیں جو ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان فاصلوں کو ختم کرتے ہیں۔ لسٹ اے فارمیٹ میں کھیلے جانے والے چیمپئنز کپ سیریز کا پہلا ایونٹ ستمبر میں فیصل آباد میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا تھا ۔

ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کی بین الاقوامی سطح پر منتقلی کو درپیش چیلنجز کو تسلیم کرتے ہوئے، اس اقدام کا مقصد عالمی مقابلے کے لیے ان کی تیاری کو بڑھانا ہے۔ اگلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میگا ایونٹ کی طرف پہلا قدم پہلے ہی آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کچھ نئے کھلاڑیوں کی شمولیت کے ذریعے اٹھایا جا چکا ہے۔

ٹورنامنٹ کی اہم باتوں میں سے ایک لیجنڈز ثقلین مشتاق، سرفراز احمد، شعیب ملک، مصباح الحق اور وقار یونس کی رہنمائی شامل ہے۔ ان مینٹورز کی رہنمائی سے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور کرکٹ کا بے خوف انداز پیدا کرنے کی توقع کی جاتی ہے جو جدید ٹی ٹوئنٹی میں ضروری ہو گیا ہے۔

ٹورنامنٹ ڈائریکٹر وہاب ریاض کو یقین ہے کہ یہ ایونٹ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک لانچنگ پیڈ ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ پی سی بی نوجوان کھلاڑیوں کو بہتر بنانے اور بہت زیادہ مواقع دینے کے لئے سخت محنت کر رہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں کھلاڑی ان لوگوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرکے بہت کچھ سیکھیں گے جنہوں نے بین الاقوامی کرکٹ کھیلی ہے۔

وہاب کا کہنا ہے کہ یہاں سے ایک بار جب وہ بین الاقوامی میدان میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں دباؤ کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ ڈیمانڈ پورا کرنے کے لیے پوری تیار طرح ہوں گے۔

چیمپئنز ون ڈے کپ کے رجحان کو جاری رکھتے ہوئے اور کھلاڑیوں کو معیاری ایکسپوژر دینے کے لیے، پی سی بی نے پانچوں ٹیموں میں سے ہر ایک کو ایک بڑے میڈیا ہاؤس کے ساتھ پیئر بنایا ہے جن میں اے آر وائی نیوز- الائیڈ بینک اسٹالینز، جیو نیوز- اینگرو ڈولفنز، ہم نیوز یو ایم ٹی مارخورز ، سما نیوز نورپور لائنز اور دنیا نیوز لیک سٹی پینتھرز کے ساتھ ہے جس سے شائقین تک ٹورنامنٹ کی رسائی میں اضافہ ہوگا۔

راولپنڈی میں شائقین اسٹیڈیم کی رونق بڑھانے کے لیے مشہور ہیں اور وہ ہمیشہ زیادہ سے زیادہ کھیل سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ فخر زمان، محمد حارث، شاداب خان، اعظم خان، آصف علی، حیدر علی، افتخار احمد، خوشدل شاہ، عبدالصمد اور محمد اخلاق جیسے ٹاپ ہٹر شائقین کی توجہ کا مرکز ہونگے زمان خان، عبید شاہ، موسیٰ خان جیسے بولرز نہ صرف رنز کے بہاؤ کو روکیں گے بلکہ ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ وکٹیں بھی اڑائیں گے۔

اسکواڈز۔
اے بی ایل اسٹالیئنز: محمد حارث (کپتان، وکٹ کیپر) اعظم خان (فٹنس سے مشروط) حسین طلعت، معاذ صداقت، مہران ممتاز، محمد علی، محمد عامر خان، محمد محسن، شامل حسین، شعیب ملک، طاہر حسین، تیمور خان، عبید شاہ، عثمان طارق (فٹنس سے مشروط)، یاسر خان اور زمان خان۔
ریزرو: احمد صفی عبداللہ، جہانداد خان (14 دسمبر کے بعد شامل ہوں گے) ناصر نواز اور شعیب اختر جونیئر۔

اینگرو ڈولفنز: فہیم اشرف (کپتان ) آصف علی، کاشف علی، مرزا طاہر بیگ، محمد ہریرہ، محمد رمیز جونیئر، محمد سلیمان، محمد اخلاق، محمد غازی غوری (وکٹ کیپر)، قاسم اکرم، صاحبزادہ فرحان، سلمان ارشاد، ثمین گل، ثاقب خان، شایان شیخ اور عمر امین۔
ریزرو: احسان اللہ، سلمان خان آفریدی، وقار احمد۔

لیک سٹی پینتھرز: شاداب خان (کپتان ) عبدالواحد بنگلزئی، احمد بشیر، عماد بٹ، دانش عزیز، حیدر علی، عرفان اللہ شاہ، محمد ابتسام، محمد عمر (فٹنس سے مشروط)، مبصر خان، ریحان آفریدی، رضوان محمود، ساجد خان، شرجیل خان (فٹنس سے مشروط)، عمر صدیق (وکٹ کیپر) اور اسامہ میر۔
ریزرو: علی اسفند، عاقب لیاقت، اذان اویس، محمد ذیشان اور یوسف بابر (شرجیل خان کے لیے اسٹینڈ بائی)

نورپور لائنز: امام الحق (کپتان) عامر یامین، عارف یعقوب، فیصل اکرم، حسن نواز، خوشدل شاہ، محمد جنید، محمد سلمان، محمد طحہ، محمد اویس ظفر، موسیٰ خان، روحیل نذیر (وکٹ کیپر) شہاب خان، شاہد عزیز، شرون سراج اور ذیشان ملک۔

ریزرو: آفاق آفریدی، محمد اویس انور، محمد فائق اور سجاد علی ہاشمی۔

یو ایم ٹی مارخورز : افتخار احمد (کپتان) عبدالصمد، عاکف جاوید، بلاول بھٹی، بسم اللہ خان ( وکٹ کیپر)، فخر زمان، خواجہ محمد نافع، محمد فیضان، محمد عمران جونیئر، محمد نواز، محمد سرور آفریدی، محمد عمران رندھاوا ، محمد شہزاد، نثار احمد، سعد مسعود اور زاہد محمود۔
ریزرو: علی عثمان، علی شفیق، علی شان اور نیاز خان۔

-- مزید آگے پہنچایے --