امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران طبقہ چاہتا ہے سیاسی ورکرز کیلئے پاکستان کو نوگو ایریا بنا دیا جائے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہر سیاسی جماعت کو احتجاج کرنے کا حق ہے، اسلام آباد میں کس قانون اور آئین کے تحت احتجاج نہیں ہوسکتا ؟ اس پاکستان کے مالک عوام ہیں، آپ لوگوں کے ہاتھوں میں بندوق تھما کر دہشتگرد بنانا چاہتے ہیں؟ ہم پہلے ہی مسائل کا شکار ہیں، اس حکومت کو سب سے زیادہ فکر اپنے خلاف ہونے والے احتجاج کی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فارم 47 والی حکومت بنائی گئی، حکمران طبقہ چاہتا ہے سیاسی ورکرز کیلئے پاکستان کو نوگوایریا بنا دیں، کل بلوچستان اسمبلی نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کیلئے قرارداد پاس کی ہے، بلوچستان اسمبلی کی حرکت پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتا ہوں، بلوچستان اسمبلی نے وہ کام کیا ہے جو ان کے اپنے اوپر بھی آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا اب آپ پنجاب اسمبلی میں بھی ایسی قرارداد لانا چاہتے ہیں؟ یہ آمرانہ عمل ہے جمہوری نہیں، جعلی طریقوں سے لوگوں پر پابندی لگانے کا عمل انتہائی قابل مذمت ہے، پارٹیاں بھی خاندانوں، ارب اور کھرب پتی لوگوں کے چنگل سے نکلنی چاہئیں، کل بھی کرم ایجنسی میں 12 لوگ قتل ہوگئے ہیں، کسی کو کوئی فکر نہیں کہ بلوچستان لہو لہو ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سیاسی، معاشی اور تعلیمی حالات ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں، آپ تعلیمی ادارے بیچ کر جان چھڑا رہے ہیں، پی آئی اے کا بیڑا غرق کردیا، ادارے تباہ کرکے بولی لگاتے ہیں اور پھر ان تباہ حال اداروں کو لینے والا کوئی نہیں ہوتا، سٹیل مل آج بند پڑی ہوئی ہے، ان اداروں کو تباہ کون کرتا ہے؟
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ معیشت تباہ ہورہی ہے، پھر اس کے بعد لوٹ سیل لگادی جاتی ہے، آپ کہتے تھے آئی پی پیز سے بات نہیں ہوسکتی، آئی پی پیز سے بات ہوگئی تو اب بجلی کے بل کم کیوں نہیں ہورہے؟