ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہو گا جہاں بچوں کی آوازیں سنی جائیں، اعظم نذیر تارڑ

ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہو گا جہاں بچوں کی آوازیں سنی جائیں، اعظم نذیر تارڑ

وزارت انسانی حقوق اور قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کے اشتراک سے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں یوم اطفال کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئےسینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس سال کے موضوع "مستقبل کی آواز سنیں” کے تناظر میں بچوں کی آواز سننے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ بچے نہ صرف قوم کا مستقبل ہیں بلکہ اس کے حال کو سنوارنے کا بھی اہم حصہ ہیں۔

وفاقی وزیر نے بچوں کے حقوق کے فروغ میں پاکستان کی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے قومی کمیشن برائے حقوق اطفال اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی (ZARRA) جیسے اقدامات پر روشنی ڈالی، جو لاپتہ بچوں کے لیے فوری مداخلت فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے آواز ایپ اور ٹیک اِٹ ڈاؤن پورٹل کا بھی ذکر کیا، جو بچوں کے لیے محفوظ ڈیجیٹل ماحول فراہم کرنے اور آن لائن خطرات سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے حکومتی عزم کا مظہر ہیں۔

انہوں نے تعلیم کو ایک اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے لڑکیوں کے لیے تعلیمی مواقع میں خلا کو پُر کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور تمام بچوں کے لیے شمولیتی اور حوصلہ افزا ماحول بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔وفاقی وزیر نے خاندانوں، کمیونٹیز، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیا جا سکے جہاں بچوں کی آوازیں سنی جائیں، ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور ان کے خوابوں کی آبیاری کی جائے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اجتماعی کوششوں سے پاکستان ایک ایسا مستقبل تخلیق کر سکتا ہے جہاں ہر بچہ خوف یا امتیاز کے بغیر ترقی کر سکے۔”بچے ہماری قوم کی طاقت اور امید ہیں،” انہوں نے کہا، "اور ان کی فلاح و بہبود میں سرمایہ کاری پاکستان کی خوشحالی اور ترقی میں سرمایہ کاری ہے۔”

-- مزید آگے پہنچایے --