پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کی بھارتی حمایت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ دہشت گرد گروپوں کو بھارت کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے چند سال قبل ایک بھارتی بحریہ کے افسر کو گرفتار کیا تھا جو بلوچستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں معاونت کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
ترجمان نے افغان حکام پر زور دیا کہ وہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کریں اور اپنی سرزمین پاکستان یا کسی دوسرے پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو پاکستان کی بار بار کی درخواستوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور پاکستانی عوام کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ ملک میں چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے کام جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان انسداد دہشت گردی اور چینی شہریوں کی سلامتی سمیت متعدد امور پر مضبوط بات چیت اور تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت باہمی احترام، باہمی فائدہ مند تعاون اور ایک دوسرے کی خودمختاری کے احترام پر مبنی ہے۔ آئرن برادرز اور اسٹریٹجک پارٹنرز کے طور پر، دونوں ممالک اس تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کا عزم اور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین پاکستان سٹریٹجک پارٹنرشپ کو پٹڑی سے اتارنے کی کسی کوشش کی اجازت نہیں دیں گے۔
امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے دوستانہ تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی احترام، باہمی مفاد اور ایک دوسرے کے گھریلو معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پر اس تعلقات کو استوار کرنا ہمارے باہمی مفاد میں ہے۔