لاہور اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کی شدت برقرار ہے، آلودہ فضا میں سانس لینا انسانی صحت کیلئے خطرناک بن چکا ہے۔صوبائی دارالحکومت لاہور آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں آج بھی پہلے نمبر پر براجمان ہے، گرین لاک ڈاؤن کے باوجود ایئر کوالٹی انڈیکس 700 سے تجاوز کر گیا ہے، شہر کے متعدد علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1000 سے بھی اوپر چلا گیا۔اس کے علاوہ ملتان میں بھی فضائی آلودگی اس وقت خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے اور شہر کے کئی علاقے شدید سموگ کی لپیٹ میں ہیں، اے کیو آئی 1487 ریکارڈ کیا گیا۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث آنکھوں اور گلے کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، ایک ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 10 روز سموگ کی صورتحال ایسے ہی رہے گی۔محکمہ ماحولیات کے مطابق سموگ سے لاہور، شیخوپورہ اور ملتان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، نجی سکولوں میں تمام قسم کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی، اساتذہ کی حاضری بھی آن لائن ہوگی، سکولوں کے تفریحی ٹرپ اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد ہے۔