وفاقی کابینہ نے شوگرملز مالکان کی جانب سے 21 نومبر سے پیداوار شروع کرنے کی شرط پر مزید 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنےکی منظوری دے دی۔ چینی کی برآمد شوگرملز مالکان کی جانب سے پیداوار 21 نومبر سےشروع کرنے سےمشروط ہوگی، چینی کی فی کلو ریٹیل قیمت مقررہ بینچ مارک 145 روپے 15 پیسے سے بڑھنے پر برآمد فوری منسوخ کی جائے گی۔وفاقی کابینہ کی جانب سے چینی برآمد کرنے کی اجازت کی مجموعی مقدار بڑھ کر ساڑھے 7 لاکھ میٹرک ٹن ہوگئی ہے۔
وفاقی کابینہ نےمزید 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 11 اکتوبر کے فیصلے کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری دی۔ذرائع کا کہنا ہے برآمد کی جانے والی چینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک فی کلو 145 روپے 15 پیسے مقرر ہے، بینچ مارک سے ریٹیل قیمت بڑھنے پر چینی کی برآمد فوری منسوخ ہوگی۔
ذرائع کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ کو چینی کی باقاعدہ مانیٹرنگ کا ٹاسک دیا گیا ہے اور صوبائی حکومتوں کوچینی کی قیمتوں کی نگرانی کرنےکا کہا گیا ہے جبکہ شوگر ملز مالکان چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 140روپے سے نہ بڑھنےکو یقینی بنائیں گے۔ذرائع کے مطابق چینی برآمد کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوئی سبسڈی نہیں دیں گے، اسٹیٹ بینک 15 روز بعد چینی برآمد کرنے کی صورتحال سے ای سی سی کو آگاہ کرے گا۔
واضح رہے کہ جون 2024 سے لیکراب تک مجموعی طور پر7 لاکھ50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اس سے قبل وفاقی حکومت 2 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی ہے۔وفاقی کابینہ نے 25 ستمبرکو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ جون میں 1 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔