ملتان ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی جانب سے پہلی اننگز میں 556 رنز بنانے کے بعد انگلینڈ کی بیٹنگ جاری ہے، تیسرے روز کے اختتام تک مہمان ٹیم نے جو روٹ اور ہیری بروک کی شاندار سنچریوں کی بدولت 3 وکٹ کے نقصان پر 492 رنز بنالیے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے تیسرے روز مہمان ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 96 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا۔
انگلش بلے باز جو روٹ 32 اور زیک کرالی نے 64 رنز سے اپنی اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تاہم زیک کرالی صرف 14 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد 78 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کو اپنی وکٹ دے بیٹھے، جس کے بعد بین ڈکٹ بیٹنگ نے جوروٹ کا ساتھ دیا۔مہمان ٹیم نے کھانے کے وقفے تک مزید کسی نقصان کے اسکور بورڈ کو 230 رنز تک پہنچادیا تھا، اس دوران جو روٹ اور بین ڈکٹ نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کرلی تھیں۔
بین ڈکٹ 84 رنز بنانے کے بعد عامر جمال کا شکار بنے جس کے بعد ہیری بروک بیٹنگ کے لیے آئے، کریز پر پہلے سے موجود جو روٹ نے اپنے کیریئر کی 35ویں سنچری مکمل کی۔جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا، انہوں نے سابق انگلش کپتان الیسٹر کک کو پیچھے چھوڑا، جنہوں نے 12 ہزار 472 رنز بنارکھے تھے۔
گزشتہ ماہ جو روٹ نے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں سری لنکا کے خلاف 2 سنچریاں بناکر سابق کپتان الیسٹر کک سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا قومی ریکارڈ بھی چھین لیا تھا اور اب وہ رنز کے اعتبار سے بھی ان سے آگے ہوگئے ہیں۔
اس کے علاوہ جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔بعد ازاں، ہیری بروک نے بھی اپنی سنچری مکمل کی، یہ ان کے کریئر کی چھٹی سنچری تھی جب کہ حیران کن طور پر پاکستان میں یہ ان کی چھٹی اننگز تھی اور پچھلی تینوں اننگز میں بھی انہوں نے سنچری اسکور کی تھی۔جب تیسرے دن کھیل کا اختتام ہوا تو جو روٹ 176 اور ہیری بروک 141 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جب کہ مہمان ٹیم کو پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 64 رنز درکار اور اس کی 7 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور عامر جمال نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔