زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ،اس شعبے میں اصلاحات بزنس کمیونٹی کی ترجیح ہے ،ایس ایم تنویر

زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ،اس شعبے میں اصلاحات بزنس کمیونٹی کی ترجیح ہے ،ایس ایم تنویر

پیٹرن انچیف یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی )و سابق نگران صوبائی وزیر ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت چیلنجز کے باجود بہتری کی جانب گامزن ہے،تونائی کی قیمتیں اور بلند شرح سود انڈسٹری ،کاروبار کے فروغ اور معاشی بحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں،حکومت بجلی کی قیمت میں کمی اور شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کیلئے اقدامات کرے،ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے بزنس کمیونٹی نے آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے بھرپور آوارز بلند کی جس کے مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ یو نائیٹڈ بزنس گروپ کی سینٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب بعد ازاں میڈیا بریفنگ میں کیا۔اجلاس میں صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ،سیکرٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوری،ممبر قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ،صدر یو بی جی سندھ خالد تواب،صدر یو بی جی بلوچستان انجینئر دارو خان،صدر یو بی جی کے پی عضنفر بلور ،صدر یو بی جی آئی سی ٹی ،گلگت بلتستان عبد الر ئوف عالم،نائب صدر ایف پی سی سی آئی اعجاز زکی،مومن علی ملک،میاں زاہد حسین(کراچی)احمد چنائے(کراچی)عبد السمیع خان ،حنیف گوہر (کراچی)میاں ظفر اقبال (فیصل آباد)جوہر علی راکی (گلگت بلستان)حاجی افضل ،جواد حسین کاظمی(پشاور) ،زبیر ملک،خالد اقبال ملک،خالد اقبال ملک،میاں اکرم فرید،طارق جاوید ،احسن بختاوری (اسلام آباد )سمیت ملک بھر سے سینٹرلکمیٹی کے ممبران شریک ہوئے۔ایم ایم تنویر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے اجلاس میں یو بی جی کے سٹرکچر،پاکستانی معیشت کو درپیش مسائل ،آئی پی پیز ایشو پر گفتگو کی۔پاکستان کی بزنس کمیونٹی سمجھتی ہے کہ حکومتی کوششوں سے معیشت بہتر ہو رہی ہے مگر ابھی ہمیں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے

بحالی بحالی کا یہ سفر انتہائی طویل ہے،آئی ایم ایف پروگرام کی صورت میں ہمیں سانس لینے کا موقع ملا ہے،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے یہ اصلاحات کے نفاد کا یہ آخری موقع ہے،ہمیں طویل المدتی پالیسیوں کی تشکیل کے ذریعے بہتری کی طرف سفر کو تیز کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے ،ہمیں پانی بچانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ فیڈ ریشن کے پلیٹ فارم نے ہم نے گزشتہ ایک سال میں بزنس کمیونٹی کی طرف سے ہر سطح پر بھرپور فعال کردار ادا کیا ہے،ہمارے جو بنیادی مسائل ہیں وہ سب کے علم میں ہیں،آئی پی پیز کے معاملے پر بزنس کمیونٹی کی مشترکہ کوششوں کی وجہ سے بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے،حکومت کو یقینی بنانا ہوگا کہ سرمایہ کار اپنا پیسہ کاروبار میں لگائے،انڈسٹری لگے گی تو ہی کاروبار پھیلے گا اور روزگار بھی پیدا ہوگا۔

سیکرٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوی نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،بزنس کمیونٹی کا مطالبہ ہے کہ اسلام آباد کو دھرنا فری شہر قرار دیا جائے،احتجاج کا جمہوری حق استعمال کرنے کیلئے جگہ مختص کی جانی چاہیے،بطور وفاقی دار الحکومت اس شہر پر سب کی نظر ہے اور یہاں ہونی والی ہر چھوٹی یا بڑی سرگرمی دنیا کے ہر دارالحکومت میں نوٹس کی جاتی ہے،آئے روز شہر کو ہر طرف سے بند کرنے سے سرمایہ کاری کو کیا پیغام جائے گا،ہمیں معیشت اور کاروبار کیلئے ماحول کو بہتر بنانا ہوگا،مقامی سطح پر جب تک حالات بہتر نہیں ہوں گے کیسے سرمایہ کاری آ سکتی ہے۔قبل ازیں یو بی جی فیڈرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی سب سے بڑی سٹیک ہولڈر ہے

،میں قومی اسمبلی میں بزنس کمیونٹی کی نمائندگی کرتا ہوں،آئی پی پیز کا معاملہ جس بہترین انداز میں بزنس کمیونٹی نے اٹھایا ہے اس کی مثال نہیں ملتی،حکومت کو یہ احساس دلایا گیا ہے کہ بزنس کمیونٹی کے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا،میں اس کامیابی پر پیٹرن انچیف ایس ایم تنویر،صدر ایف پی سی سی آئی سمیت تمام چیمبرز کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔صدر یو بی جی سندھ خالد تواب نے کہا کہ یو بی جی پاکستان کی بزنس کمیونٹی کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم ہے،ملک کے کونے کونے میں اس کی نمائندگی ہے،ہر چھوٹا بڑا بزنس مین،تاجر اس کی طرف دیکھتا ہے،ہم کاروبار کے فروغ اور پالیسی سازی کے حوالے سے اپنا رول متحرک طریقے سے ادا کریں گے

،سابق صدر ایف پی سی سی آئی ،صدر یو بی جی بلوچستان انجینئر دارو خان نے کہا کہ بلوچستان کے بزنس مین کو سب سے بڑا مسئلہ سیکورٹی کا درپیش ہے ،اس حوالے سے اقدامات کی ضرورت ہے،دوسرا پنجاب سے سامان لے جانے پر بے جا ٹیکس کی وصولی کو فوری ختم کیا جانا چاہیے،یو بی چی کے پی کے صدر غضنفر بلور نے کہا کہ پاکستان کی انڈسٹری اس وقت بدترین حالات کا شکار ہے،ہمیں حکومتی اقدمات پر مایوسی ہے،اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو سمجھنا ہوگا کہ ملک چلانے کیلئے انڈسٹری کو چلانا ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ایک سال میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آ جائے گی۔

،میرا خیال ہے کہ بہت لمبا عرصہ ہے،اس کو فوری طور پر دو تین ماہ میں کم ہونا چاہیے،سابق صدر آئی سی سی آئی اور نامزد ممبر یو بی جی سینٹرل کور کمیٹی احسن بختاوری نے کہا کہ ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کی نمائندہ لیڈر شپ کی میزبانی کر کے دلی خوشی ہوئی،مجھے امید ہے پالیسیوں کی تشکیل میں بزنس کمیونٹی کی رائے کو فیصلہ کن حیثیت حاصل ہو گی،یو بی جی کے پلیٹ فارم سے کمیونٹی کی خدمت کا نیا سفر فروع کریں گے۔ کور کمیٹی اجلاس میں یو بی جی کے سٹرکچر کے حوالے سے اہم ترین فیصلے کیے گئے۔

-- مزید آگے پہنچایے --