خیبرپختونخوا (کے پی) اسمبلی کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی ہوگئی، ارکان کے درمیان سخت تلخ کلامی ہوئی، لاتوں اور مُکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اپوزیشن ارکان نے اسپیکر سے بات کرنے کا وقت مانگا تھا۔ اپوزیشن ارکان کو بات کرنےکا موقع نہ ملنے پر تلخ کلامی ہوئی جو ہاتھا پائی تک جاپہنچی۔ارکان اسمبلی نے لاتوں اور مُکوں کا آزادانہ استعمال کیا۔
اس دوران تحریک انصاف کے نیک محمد اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے اقبال وزیر آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، گتھم گتھا ہونے والے دونوں ایم پی ایز کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔ جھگڑے کے دوران ایوان میں موجود دونوں اراکین کے حامیوں نے بھی ایک دوسرے پر حملےکیے، اس دوران ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔حالات پر قابو پانے کے لیے اسپیکر نے اجلاس 15 منٹ کے لیے معطل کیا، اس دوران سکیورٹی اہلکاروں کو بھی طلب کرلیا گیا۔
صوبائی وزرا اپوزیشن اراکین کو منانے اپوزیشن بینچوں پر آئے جس کے بعد حالات نارمل ہوئے جب کہ گتھم گتھا ہونے والے دونوں ایم پی ایز کو ایوان سے باہر لے جایا گیا۔اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کو بولنے کے لیے وقت دیا ہمیں کیوں نہیں ملتا۔رکن اے این پی نثار باز کا کہنا تھا کہ میں اپنے پارٹی کا مؤقف بیان کروں گا، شرافت کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے۔