بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ رواں ماہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ پاک بھارت دو طرفہ تعلقات پر بات نہیں کریں گے۔بھارت کے کسی بھی وزیر خارجہ کا تقریباً ایک دہائی کے بعد اس طرح کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا جب کہ سبرامنیم جے شنکر رواں ماہ جو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں کرنے کے لیے آئیں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جے شنکر نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے توقع ہے کہ تعلقات کی نوعیت کی وجہ سے میڈیا کی کافی دلچسپی ہوگی۔
لیکن میں یہ ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ایک کثیر الجہتی تقریب کے لیے ہوگا، میں وہاں بھارت اور پاکستان کے تعلقات پر بات کرنے نہیں جا رہا ہوں۔’بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں وہاں شنگھائی تعاون تنظیم کا بطور ایک اچھے رکن کے جا رہا ہوں لیکن کیونکہ میں ایک شائستہ اور مہذب شخص ہوں، اس لیے میں وہاں اس کے مطابق ہی برتاؤ کروں گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
سبرامنیم جے شنکر دورہ اسلام آباد میں بھارتی وفد کی قیادت کریں گے، 9 سال میں بھارت کی کسی اعلیٰ شخصیت کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔ترجمان بھارتی دفتر خارجہ رندھیر جیسوال نے اس بات کا اعلان صحافیوں کو دی گئی ہفتہ وار بریفنگ میں کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کی قیادت میں وفد کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان بھیجا جائے گا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاسی 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہو گا۔29 اگست کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’کچھ ممالک نے اجلاس میں شرکت کے لیے دعوت نامے کو قبول کرلیا ہے جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے۔‘گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس پاکستان میں منعقد کرنے کے لیے جامع سیکیورٹی پلان کی منظوری دی گئی تھی۔
انہوں نے اجلاس میں فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاک فوج، رینجرز، ایف سی اور پنجاب پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنے کے منظوری دی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ سال بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ بھارت میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی تھی، وہ 12 سال میں بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے پاکستانی وزیر خارجہ تھے۔بلاول بھٹو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اس دورے میں شرکت کو نتیجہ خیز اور مثبت قرار دیا تھا۔