ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ پر مبنی تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم نے اسلام آباد میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے بہت پرانے دیرینہ تعلقات ہیں اور ہم اس روایت کو مستقبل میں بھی برقرار رکھتے ہوئے مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سرمایہ کاری سب سے اہم چیز اپنے وعدوں کی پاسداری اور ان کی بروقت تکمیل ہے، ہم نے وزیر اعظم سے وعدے کیے ہیں اور ہم تجارت، سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہیں اور دیکھیں گے کہ ہم کیا ایکسپورٹ کر سکتے ہیں اور اس کا فوری جواب دیں گے، یقیناً چاول، بیف وغیرہ کی ایکسپورٹ اس میں شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں ایک خصوصی دفتر بھی کھولیں گے اور ہم یہ دونوں دوست ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارت کی اشد ضرورت کے پیش نظر ہم نے ایسا کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ عمل ہمارے اس سلسلے میں سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
اس موقع پر شہباز شریف نے کہاکہ آج بہت مصروف لیکن پیداواری لحاظ سے مثبت دن گزرا جہاں ہم نے دونوں ملکوں کے باہمی مسائل پر گفتگو کی اور مجھے بتاتی ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم نے اپنی گفتگو کا اختتام مثبت انداز میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم انور ابراہیم نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستانی اور ملائیشین کاروباری افراد کی آپس میں کاروبار کرنے میں مدد کریں گے تاکہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، حلال گوشت اور باہمی دلچسپی کے حامل دیگر شعبوں میں مل کر کام کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس بہترین موقع سے کیسے فائدہ اٹھاتے ہیں، وزیر اعظم انور ابراہیم نے دوٹوک انداز میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے گفتگو کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں یہاں بیٹھی پاکستانی کاروباری برادری کی حوصلہ افزائی کروں گا جو پاکستان کے سفیر ہیں اور آپ بہترین کام کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مستقل بنیادوں پر ہمارے سرمایہ کاری پورٹ فولیو کو پروموٹ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگلے مہینے ایک وفد ملائیشیا کا دورہ کرے گا تاکہ وہ کوالالمپور میں اپنے کاروباری برادری سے اس حوالے سے تفصیلی گفتگو کر سکیں اور پھر مستقبل کا فریم ورک تشکیل دیں۔