چیمپئنز ون ڈے کپ کا فائنل کل مارخورز اور پینتھرز کے درمیان اقبال اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس کا مطلب یہ ہے کہ تیرہ میچوں کے بعد یہ اہم ترین میچ چیمپئن ٹیم کا فیصلہ کرے گا۔ فائنل مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے شروع ہوگا۔یہ اس ٹورنامنٹ میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا مقابلہ ہوگا۔ اس سے قبل ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں مارخورز نے پینتھرز کو160 رنز سے شکست دی تھی جبکہ کوالیفائر میں پینتھرز نے مارخورز کو 7 وکٹوں سے ہرایا تھا۔
یوایم ٹی مارخورز اور نور پور لائنز کے درمیان دوسرا ایلیمنیٹر بارش کی وجہ سے ممکن نہیں ہوسکا تھا لہذا مارخورز نے لیگ مرحلے میں پہلی پوزیشن ہونے کے سبب فائنل میں جگہ بنائی۔پینتھرز نے اس ٹورنامنٹ میں پانچ میں سے چار میچ جیتے ہیں۔مارخورز کی ٹیم چھ میں سے تین میچ جیتی ہے دو ہاری ہے اور ایک میچ بارش کی نذر ہوگیا۔
دونوں ٹیموں کو اپنے چند کھلاڑیوں کے پاکستان اسکواڈ میں شامل ہونے کی وجہ سے اپنے اسکواڈز میں چند تبدیلیاں کرنی پڑی ہیں۔ مارخورز نے محمد رضوان نسیم شاہ اور سلمان علی آغا کی جگہ بسم اللہ خان، نیاز خان اور زین عباس کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔
پینتھرز کی ٹیم میں دانش عزیز اور ساجد خان کو صائم ایوب اور مبصرخان کی جگہ شامل کیاگیا ہے۔
صائم ایوب ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں جبکہ مبصرخان کے انگوٹھے میں فریکچر ہوگیا ہے۔
دونوں ٹیمیں بیٹنگ اور بولنگ میں متوازن نظر آتی ہیں۔ مارخورز کی بیٹنگ میں فخرزمان، کامران غلام، افتخار احمد، حسیب اللہ اور عبدالصمد نمایاں ہیں جبکہ بولنگ زاہد محمود، عاکف جاوید، شاہنواز دھانی اور محمد عمران پر مشتمل ہے۔
کامران غلام اس ٹورنامنٹ میں دو سنچریوں کی مدد سے 248 رنز بناچکے ہیں۔
پینتھرز کی بیٹنگ لائن میں ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 259 رنز بنانے والے عثمان خان کے علاوہ حیدرعلی، مبصرخان، اذان اویس اور شاداب خان نمایاں ہیں جبکہ بولنگ میں ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 14 وکٹیں حاصل کرنے والے محمد حسنین کے علاوہ اسامہ میر شاداب خان اور علی رضا قابل ذکر ہیں۔
محمد رضوان کی غیرموجودگی میں مارخورز کی قیادت کرنے والے افتخار احمد کا کہنا ہے کہ یہ ایک زبردست ٹورنامنٹ رہا ہے اور یوایم ٹی مارخورز کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ اس ڈومیسٹک سیزن کے اولین چیمپئن بن کر سامنے آئے۔ اگرچہ ہماری ٹیم میں رضوان نسیم شاہ اور سلمان علی آغا نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود ہم کوشش کریں گے کہ فائنل میں بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے کامیابی حاصل کریں۔وہ خود پاکستان کی طرف سے کھیلنے کا اپنا تجربہ بروئے کار لانے کی کوشش کرینگے۔
پینتھرز کے کپتان شاداب خان کہتے ہیں کہ وہ فائنل کھیلنے کے سلسلے میں کافی پرجوش ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ہمارے کھلاڑی اس اہم میچ میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔کوالیفائر کے بعد ہمیں چند دن آرام کا موقع ملا ہے ساتھ ہی ہم نے ٹریننگ بھی کی ہے جس کی وجہ سے ہمیں اس اہم میچ کے لیے اپنے اسکواڈ کی ترتیب کا موقع بھی ملا ہے۔ہم یقیناً صائم ایوب کی کمی محسوس کریں گے لیکن چند دوسرے کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی کے منتظر ہیں فائنل دلچسپ ہوگا اور شائقین اسی جوش وخروش سے آئے ہیں جو انہوں نے پورے ٹورنامنٹ میں دکھایا ہے۔