اقوام متحدہ نے 2 پاکستانی خواتین امن سفیروں کو ان کی ’شاندار کارکردگی‘ کی بنیاد پر جینڈر ایڈووکیسی ایوارڈ سے نوازا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق قبرص میں اقوام متحدہ کی امن قائم کرنے والی فورس کے لیے خدمات انجام دینے والی پاکستانی فوج کی میجر ثانیہ صفدر اور سینٹرل افریقن ریپبلک میں خدمات انجام دینے والی میجر کومل مقصود کو ’اقوام متحدہ کے نظریات کو فروغ دینے اور شاندار کارکردگی‘ کا مظاہرہ کرنے پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیو یارک میں محکمہ امن آپریشنز کے انڈر سیکریٹری جنرل کی جانب سے انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ’بین الاقوامی ماحول میں خدمات انجام دیتے ہوئے، دونوں افسران نے غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کا مظاہرہ کیا۔‘بیان کے مطابق ’دونوں امن سفیروں نے مشن کے امن اور استحکام کی کوششوں، خاص طور پر امن آپریشنز میں خواتین کی بامعنی شرکت کو آگے بڑھانے کے حوالے سے نمایاں کردار ادا کیا۔‘بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ اعتراف پاکستان کے اقوام متحدہ کے امن مشن کے غیر متزلزل عزم، پیشہ ورانہ مہارت اور پاکستانی امن سفیروں کے مثبت کردار ادا کرنے کی مستعد کوششوں کا ثبوت ہے۔‘
قبل ازیں اگست میں قبرص میں خدمات سر انجام دینے والی میجر ثانیہ صفدر ’صنفی مساوات‘ کی ’تعریفی سند 2023‘ حاصل کرنے والی ’اقوام متحدہ امن مشن‘ کی پہلی اہلکار بنی تھیں۔واضح رہے کہ پاکستان کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والا ملک ہے۔
2022 کی رپورٹ کے مطابق 30 ستمبر 1947 کو اقوام متحدہ میں شمولیت کے بعد سے، پاکستان نے دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے 70 امن مشنز میں حصہ لیا ہے۔اس کے علاوہ جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے فورس کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل موہن سبرامنیم نے افریقی ملک میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنے فرائض کی انجام دہی میں پاکستانی امن دستوں کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا۔آئی ایس پی آر کے ایک اور بیان کے مطابق یہ اعتراف چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو ایک خط کی شکل میں کیا گیا تھا جس میں ’بھارتی جنرل افسر نے پاکستانی امن دستے کی پیشہ ورانہ مہارت، لگن اور غیر متزلزل عزم کا اعتراف کیا۔‘